آف شور کمپنیاں غیر قانونی نہیں ہیں،پانامہ لیکس جیسے معاملہ سے بچنے کیلئے آف شور جیسی کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے کا نظا م بجٹ کے بعد لا رہے ہیں، اسحق ڈار

ٹی او آرز کے لئے کمیٹی کا اعلان ایک دو روز میں کر دیا جائے گا ، ایس ای سی پی ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بنک کی ذمہ داری ہے کہ وہ آف شور کمپنیوں پر کام کرے، وزیر خزانہ کا چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

پیر 23 مئی 2016 10:05

اسلام آباد(نمائندہ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آف شور کمپنیاں غیر قانونی نہیں ہیں مستقبل میں پانامہ لیکس جیسے معاملہ سے بچنے کے لیے آف شور جیسی کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے کا نظا م بجٹ کے بعد لا رہے ہیں ایس ای سی پی ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بنک کی ذمہ داری ہے کہ وہ آف شور کمپنیوں پر کام کرے سیاسی اثر و رسوخ سے قرضہ معاف کروانے والوں سے پیسے واپس لے گے حکومتی ٹی او آر ز کمیشن میں قرضہ معاف کروانے کے حوالے سے ایک شق رکھی تھی کہ پبلک آفس ہولڈر نے اگر اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے قرضہ معاف کروایا ہے تو کمیشن اس کی ضرور چانچ پڑتا ل کرے ٹی او آرز کے لئے کمیٹی کا اعلان ایک دو روز میں کر دیا جائے گا اتوار کو اسلام آباد میں آئی آئی بی آیل کے اثاثہ جات کی فروخت اور بنک کے رائٹ آف کیے گئے قرضوں کی ریکوری سے ڈیپازیٹرز کو ایک ارب دس کروڑ روپے کی ادائیگی کیلیے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ چیزیں اور ادارے ایک دن میں نہیں بنتے جس ایس ای سی پی کا 1999میں خواب دیکھا تھا وہ آج شرمندہ تعبیر ہوتا نظر آ رہا ہے اگر قوانین کمزور ہوں گے اور ان پر عمل درآمد نہیں ہو گا تو ہرسال گھپلے دیکھنے میں آئیں گے ، ،لوگ آرام کا مشورہ دیتے ہیں مگرآرام تو شاید انڈر گراوٴنڈ جانے کے بعد ہی ملے گا ، میرا اتنا زیادہ کام ہے کہ آرام نہیں کر سکتا ، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ٹیکس گروتھ میں چھپن فیصد اضافہ کیا یے ،بجٹ خسارہ 8.8 سے کم کر کے 4.3 فیصد تک لائے ہیں زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر ہیں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آف شور کمپنیاں غیر قانونی نہیں ہیں مستقبل میں پانامہ لیکس جیسے معاملہ سے بچنے کے لیے آف شور جیسی کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے کا نظا م لا رہے ہیں قرضہ معاف کروانے والوں سے پیسے واپس لینے چاہیے متعلقہ بنکی کی جانب قرضہ معاف کروانے والوں سے 48ملین روپے واپس لینے پر خوشی ہوئی ہے اس لیے پانامہ لیکس پر بننے والے کمیشن کے حکومتی ٹی آر آرز میں قرضہ معاف کروانے کے حوالے سے ایک شق رکھی تھی کہ پبلک آفس ہولڈر نے اگر اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے قرضہ معاف کروایا ہے تو کمیشن اس کی ضرور چانچ پڑتا ل کرے انہوں نے کہاکہ ٹی او آرز کے لئے کمیٹی کا اعلان ایک دو روز میں کر دیا جائے گا ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی پی چھوٹے سرمایہ کاروں اور ڈیپازٹرز کے تحفظ کے لئے اقدامات کر رہے ہیں جس سے مارکیٹ میں استحکام آیا ہے ، تمام بڑے قوانین کو بہتر بنانے میں کامیاب ہو چکے ہیں کمپنی بل 2016میں بڑی تیزی سے کام کر رہے ہیں اور اس کو جلد حتمی شکل دی جائے گی انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی پانامہ لیکس کے معاملے پر ایس ای سی پی حکومت کو تجاویز چاہتا ہے ، بد قستمی سے اس ملک میں بہت سے غلط چیزیں ہو رہی ہیں سیاسی مجبوریوں کی بنا پر حکومت غلط چیزوں کو نہیں روک رہی تقریب کے آخر میں دیوالیہ ہو جانیوالے انوویٹو انوسٹمنٹ بنک کے اثاثہ جات کی فروخت اور بنک کے رائٹ آف کیے گئے قرضوں کی ریکوری سے ڈیپازیٹرز کو ایک ارب دس کروڑ روپے کی ادائیگی کیلیے چیک بھی تقسیم کیے گئے�

(جاری ہے)