اعلیٰ امریکی کمانڈر نے شام کا خفیہ دورہ کیا

جنرل جوزف ووٹل نے شمالی شام میں تقریبا 11 گھنٹے گزارے امریکہ چاہتا ہے کہ شام اور عراق کے بڑے حصے پر قابض جنگجو تنظیم دولت اسلامیہ کو مقامی فوجیوں سے شکست ملے،جنرل جوزف ووٹل

پیر 23 مئی 2016 10:15

واشنگٹن(نمائندہ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2016ء)امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں سرکردہ امریکی کمانڈر نے خفیہ طور پر شام کا دورہ کیا ہے۔امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے شمالی شام میں تقریبا 11 گھنٹے گزارے۔اس دوران انھوں نے امریکی فوج کے مشیروں اور سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے رہنماوٴں سے ملاقات کی۔

خیال رہے کہ ایس ڈی ایف کرد اور عرب باغیوں پر مبنی فوج ہے جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔امریکہ چاہتا ہے کہ شام اور عراق کے بڑے حصے پر قابض جنگجو تنظیم دولت اسلامیہ کو مقامی فوجیوں سے شکست کا سامنا ہو۔دورے کے بعد ووٹل نے کہا کہ مقامی جنگجووٴں کو دولت اسلامیہ کے خلاف تربیت دینا صحیح طریقہ کار ہے۔انھوں نے کہا: ’میں وہاں سے ان کی صلاحیتوں اور اپنی تعاون کی قوت پر اپنے بڑھے ہوئے اعتماد کے ساتھ لوٹا ہوں۔

(جاری ہے)

میرے خیال سے یہ طریقہ کام کر رہا ہے اور ٹھیک سے کام کررہا ہے۔‘ایس ڈی ایف میں تقریبا 25 ہزار کرد جنگجو ہیں جبکہ پانچ ہزار عرب جنگجو ہیں اور امریکہ ان میں عرب جنگجووٴں کی تعداد میں اضافہ چاہتا ہے۔جن عرب کمانڈروں نے اس دورے میں صحافیوں سے گفتگوکی انھوں نے کہا کہ انھیں مزید تعاون کی ضرورت ہے۔ایس ڈی ایف کے نائب کمانڈر قرہمان حسن نے کہا کہ انھیں مزید بکتر بند گاڑیاں، مشین گنیں، راکٹ لانچرز اور مارٹرز چاہییں۔

انھوں نے کہا کہ ابھی تک ایس ڈی ایف ہتھیاروں کے لیے سمگلنگ پر بھروسہ کرتا ہے۔تاہم انھوں نے کہا کہ ’آپ سمگلنگ پر فوج نہیں چلا سکتے۔‘قبائلی رہنماوٴں نے فوجی اور انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کے معاملے میں امریکہ سے زیادہ تعاون کرنے کے لیے کہا۔شام میں امریکہ کے تقریبا 200 فوجی مشیر ہیں جبکہ وہاں جاری پانچ سالہ خانہ جنگی میں دولاکھ 70 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں

متعلقہ عنوان :