ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلے پاکستانی کا سفر ابتداء میں ہی ختم

مصطفیٰ علی کا مقابلہ پیورٹو ریکو کے لینسی ڈو راڈو سے ہوا، دونوں ریسلرز کا ڈبلیو ڈبلیو ای میں پہلا مقابلہ تھا جس میں دونوں نے زبردست فائٹ کی تاہم آخر میں ڈو راڈو نے بازی مار لی ڈبلیو ڈبلیو ای میں لڑنا میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ وہ خواب ہے جس کے ساتھ میں بڑا ہوا، مصطفی علی

جمعہ 22 جولائی 2016 10:05

نیویارک( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جولائی۔2016ء )ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلی بار ایک پاکستانی ریسلر کو رنگ میں ایکشن میں آنے کا موقع ملا تاہم وہ پہلے میچ میں ناکام رہے۔پاکستانی نژاد امریکی ریسلر مصطفیٰ علی ڈبلیو ڈبلیو ای کے ایک نئے ریسلنگ ٹورنامنٹ کروزر ویٹ کلاسیک کا حصہ ہیں جس میں ان کا پہلا میچ گزشتہ شب دیکھنے میں آیا۔یہ 32 افراد کا ٹورنامنٹ ہے جس میں دنیا بھر کے ریسلرز کو شریک کیا گیا جن میں سے ایک مصطفیٰ علی تھے۔

مصطفیٰ علی کا مقابلہ پیورٹو ریکو کے لینسی ڈو راڈو سے ہوا۔یہ دونوں ریسلرز کا ڈبلیو ڈبلیو ای میں پہلا مقابلہ تھا جس میں دونوں نے زبردست فائٹ کی تاہم آخر میں ڈو راڈو نے بازی مار لی۔مقابلے کے دوران مصطفیٰ علی کے خاص دئاو ڈبل جمپ اسپنش فلائی نے تماشائیوں کو اچھلنے پر مجبور کردیا۔

(جاری ہے)

بظاہر اس شکست کے بعد مصطفیٰ علی کا ڈبلیو ڈبلیو ای کے اس ٹورنامنٹ میں سفر ختم ہوگیا ہے۔

ڈبلیو ڈبلیو ای کی آفیشل ویب سائٹ میں مصطفیٰ علی کا پیج بھی موجود ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ریسلر کروزر ویٹ کلاسیک کے تاج کے لیے میدان میں اترا ہے۔پیج کے مطابق مصطفیٰ علی ریسلنگ کی دنیا کے لیے نئے نہیں بلکہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک امریکا بھر میں مقابلوں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔اسی طرح ایک انٹرویو کے دوران مصطفیٰ علی نے بتایا " ڈبلیو ڈبلیو ای میں لڑنا میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ وہ خواب ہے جس کے ساتھ میں بڑا ہوا، اس کے لیے میں 13 برسوں سے کوشش کررہا تھا، اسی کے لیے میری ہڈیاں ٹوٹیں، متعدد تقریبات کو فراموش کیا، ڈبلیو ڈبلیو ای کے رنگ میں کھڑے ہونے کے لمحے کے جذبات بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں"۔