وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

ملک میں یکم ستمبر سے عالمی معیار کا پیٹرول 92 رون فروخت کرنے کی منظوری دے دی گئی ملکی ریفائنریاں 97 رون پیٹرول درآمد کرکے 87 رون میں مکس کرکے پیٹرول کا معیار 92 رون پر لائیں گی، حکام

جمعہ 19 اگست 2016 10:14

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لاتن۔19اگست۔2016ء ) ملک میں یکم ستمبر سے عالمی معیار کا پیٹرول 92 رون فروخت کرنے کی منظوری دے دی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا، جس میں یکم ستمبر سے ملک بھر میں کم معیاری پیٹرول کی فروخت بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ای سی سی کے مطابق یکم ستمبر سے کم معیاری پیٹرول کی بجائے عالمی معیار کا 92 رون پیٹرول فروخت کیا جائے گا اور موجودہ پیٹرول کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی جائے گی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ نیا پیٹرول ماحول دوست اور گاڑیوں کے انجن کی لائف میں اضافہ کرے گا، تاہم ساتھ ہی پیٹرول کی قیمت میں ڈھائی روپے فی لیٹر اضافہ بھی ہوجائے گا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاک۔

(جاری ہے)

چین اقتصادی راہداری کے انفرااسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے مشینری کی درآمد میں ٹیکس کی چھوٹ کی منظوری بھی دی گئی۔تقریباً ایک ماہ قبل وزارت پیٹرولیم نے ملک بھر میں اس وقت موجود کم معیاری پیٹرول 87 رون کی تیاری، فروخت اور درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزارت پیٹرولیم نے اس حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری بھی ارسال کی تھی۔حکام کے مطابق ملکی ریفائنریاں 97 رون پیٹرول درآمد کرکے 87 رون میں مکس کرکے پیٹرول کا معیار 92 رون پر لائیں گی۔تاہم ملکی ریفائنریوں کی مشینری پرانی ہے اور 92 رون کی قیمت زائد ہونے کے باعث ریفائنریوں کو مکسنگ کے عمل میں ناجائز منافع خوری کا موقع ملے گا۔پاکستان کے پڑوسی ملک ہندوستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی استعمال ہونے والے پیٹرول کا کم سے کم معیار 92 رون ہے۔

متعلقہ عنوان :