شہیدبے نظیر بھٹو کی نویں برسی آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی

صبح صادق کو قرآن خوانی ، لنگر تقسیم کیا جائے گا، برسی کا باقائدہ پروگرام دوپہر ایک بچے مشاعرہ سے شروع ہوگا بھٹو خاندان کے مقبرے کو تصویر، پینا فلیکس، بینرز اور پارٹی پرچم سے سجا دیا گیا،سیکیورٹی کے سخت انتظامات

منگل 27 دسمبر 2016 11:20

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27دسمبر۔2016ء)پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن فخر ایشیا و دختر مشرق شہید بے نظیر بھٹو کی نویں برسی منگل کے روز گڑھی خدا بخش بھٹو میں بڑی انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جائے رہی ہے، صبح صادق کو قرآن خوانی ہوگی ،جس کے بعد لنگر تقسیم کیا جائے گا، برسی کا باقائدہ پروگرام دوپہر ایک بچے کو مشاعرہ سے شروع ہوگا، جس کے بعد مقررین تقاریر کریں گے اور شہید بے نظیر بھٹو کی زندگی اور ان کی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالیں گے، جبکہ بھٹو خاندان کے مقبرے کو تصویر، پینا فلیکس، بینرز اور پارٹی پرچم سے سجایا گیا ہے، اس طرح لاڑکانہ، نوڈیرو، سمیت دیگر علاقاجات کو پرچموں سے سنوارا گیاہے، جبکہ قدم بقدم استقبالیہ کیمپ قائم کی گئی ہیں، اسٹیج بھی تصاویر اور پینا فلیکس سے سجایا گیاہے، سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 6800 پولیس اہلکار،32 ایس ایس پیز،71 ڈی ایس پیز، 300 رینجرز کے جوان ،جبکہ خواتین پولیس اہلکار،ٹریفک پولیس اہلکار اور کمانڈوز کے جوان بھی مقرر کیے گئے ہیں، جوکہ اپنے فرائض سرانجام دیں گے،جبکیہ موبائل جیمرز بھی لگائے گئے ہیں، نوڈیرو شہر اور مزار کی طرف آنے جانے والے تمام راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کی گئیں اورگشت کو بھی بڑھایا گیا ہے، مزار کے اندر داخل ہونے کیلئے جدید اقسام کی مشینیں نصب کی گئیں، واک تھروگیٹس، واچ ٹاورز اور کھوجی کتوں کے ذریعے چکاس کیا جائے گا، جبکہ وی آئی پیز کی آمد کے دوران فضائیہ نگرانی بھی کی جائے گی، مزار کے اندر لگی ہوئی سی سی کیمرے کے ذریعے سارا پروگرام کی مانیٹرنگ کرنے کا بھی انتظامات کیا گیا ہے، مزار کے احاطے میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی مقرر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے کونے کونے سے ہزاروں کارکنان کے قافلے گڑھی خدا بخش بھٹو آنے کا سلسلہ جارہی ہے، جبکہ پانچ بجہ کو شہید بینظیر بھٹو کی شہادت کے وقت پر دو منٹ کیلئے خاموشی اختیار کی جائے گی،جس کے بعد دعائے مغفرت مانگی جائے گی، اسٹیج کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، اسٹیج کے احاطے والے حصے میں لیڈیز ونگ، منتخب نمائندے اور مرکزی رہنماؤ جبکہ دوسرے حصے کو عام افراد کیلئے مخصوص کیا گیا ہے، جبکہ جیالوں کا مزار پر حاضری دینے کا سلسلہ جاری تھا، شہیدوں کی مزار کے اندر داخل ہونے کیلئے تین گیٹ نصب کی گئی ہیں،ِ جلسہ میں اندر داخل ہونے کیلئے سب سے جھڑتی لینے کے بعد ہی اندر داخل ہونے دیا گیا تھا،لاڑکانہ انتظامیہ کی طرف سے گڑھی خدا بخش بھٹو میں کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا اور محترمہ سمیت تمام بھٹو خاندان کے شہیدوں کی تصاویر کے ا سٹال بھی لگائے گئے ہیں،ہر طرف جئے بھٹو کے نعرے گونجتے رہے، شہید بے نظیر بھٹو کی مزار کے سامنے جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے، جیالے اور کارکنان چیختے چلاتے آنسو بہاتے رہے، سارا شہر بے نظیر بھٹو کی تصاویر اور بینروں سے سجایا گیا، سندھ سمیت ملک بھر سے جیالوں کے قافلے مرکزی رہنماؤں کی رہنمائی میں گڑھی خدا بخش بھٹو سندھ کابینہ کے تمام اراکین پنہچتے رہے، لیاری سے نظیر احمد بھٹو، جامشورو سے ملک اسد سکندر، ڈاکٹر سکندر علی شورو، فقیر داد کھوسو، سید مراد علی شاہ، سید آصف علی شاہ، سکھر سے اسلام الدین شیخ، نعمان اسلام شیخ، ارسلان شیخ، نواب شاہ سے علی اکبر جمالی، امداد دھامراہ، انجنیئر عبدالرسول بروہی، فیروز گل لغاری، محمد عظیم مغل، اللہ بخش لاکھو، غلام شاہ لغاری، سردار محمد اسماعیل ڈاہری، سہراب خان مری، سجاول سے محمد علی ملکانی، حیدرآباد سے قاضی طارق، فیاض حسین کلیار، ڈگھڑی بدین سے میر حیات ٹالپر دادو سے امان اللہ شاہانی، وارہ، نصیرآباد، ڈوکری سے ایم این اے نظیر احمد بگھیو، رحیم بخش بگھیو، محمد علی امر خان بگھیو کی رہنمائی میں قافلے گڑھی خدا بخش بھٹو پہنچے، اور انہوں نے مزار کے سامنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید رانی بینظیر بھٹو شہید جمہوریت ہیں، ان کی قربانیوں کے باعث آج ملک میں حقیقی جمہوریت ہے، بلاول بھٹو زرادری جیالوں کی دلوں کی دھڑکن ہیں، شریک چیئرمین آصف علی ززرداری اور فریال ٹالپر نے عوام کی خدمت کرکے شہید بینظیر بھٹو کے مشن کو جاری رکھا ہے،انہوں نے کہا کہ شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی واپسی سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار بن گئے ہیں، 2018 ءء کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کامیاب ہوکر اپنی حکومت بنائے گی، بھٹو خاندان نے عوام کی خاطر اپنی جانوں کا نظرنہ پیش کیا ہے،شہید بینظیر بھٹو دنیا کی عظیم لیڈر تھیں، وہ آج بھی کروڑوں دلوں میں زندہ ہیں۔