قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیاجارہاہے، نظام صلاة جلد نافذ کیاجائے گا، سردار محمد یوسف

حج اور عمر پردوہزار ریال کا ٹیکس سعودی حکومت نے واپس لے لیاہے،وفاقی وزیرمذہبی امور

پیر 2 جنوری 2017 11:22

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2017ء) وفاقی وزیرمذہبی امورسردار محمد یوسف نے کہاہے کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے۔ قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیاجارہاہے۔ نظام صلاة جلد نافذ کیاجائے گا۔ حج اور عمرہ ایکٹ کی وفاقی کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔ حج اور عمر پردوہزار ریال کا ٹیکس سعودی حکومت نے واپس لے لیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ایبٹ آباد میں دی اربن پبلک اسکول میں یوم والدین کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔

قبل ازیں سکول کے ایم ڈی سردار عبدالرشید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ وفاقی وزیر نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے بچوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ بعدازاں صحافیوں سے خصوصی بات چیت کے دوران وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی والے عدالتی فیصلہ نہیں کرسکتے کہ وہ وزیراعظم کو نااہل قرار دلوادیں۔

(جاری ہے)

اگر وزیراعظم کی نااہلی کا فیصلہ عمران خان کرتاہے تو سپریم کورٹ کیافیصلہ کرے گی؟پانامہ لیکس کا فیصلہ عدالت عظمیٰ کرے گی۔

عدالت نے جو بھی فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد ہوگا۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے سب سے پہلے یہی کہاتھاکہ پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔ ہم اس کیلئے تیار ہیں۔اب یہ لوگ کمیشن کو تسلیم نہیں کررہے اور سڑکوں پر آنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں ہوگا تو ٹھیک ہوگا اوراگر ان کیخلاف ہوا تو غلط ہوگا۔

ان لوگوں کا عدالت عظمیٰ پر بھی اعتماد نہیں ہے۔ عمران خان کو عدالت عظمیٰ پر اعتماد ہونا چاہئے۔پاکستان کی عدلیہ آزاد ہے۔ کسی کی مرضی یا خواہشات کے مطابق فیصلے نہیں ہوتے۔ عدالت کے تمام فیصلے قانون اورانصاف کے مطابق ہوتے ہیں۔پی ٹی آئی والے تین سالوں سے دھرنے ہی دیتے چلے آرہے ہیں۔ ان دھرنوں کا کوئی فائدہ نظر نہیں آیا۔عمران خان کو اگر دھرنوں کا شوق ہے تو وہ پورا کرلیں۔

سی پیک منصوبے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کے بیان کے حوالے سے سردار محمد یوسف نے کہاکہ پرویز خٹک سی پیک کے حوالے سے جو بیانات دے رہے ہیں۔ یہ تمام چیزیں سی پیک منصوبے میں پہلے سے شامل تھیں۔ پرویز خٹک کے مطالبے پر ان کو شامل نہیں کیاگیاہے۔ پرویز خٹک کو بار بار دعوت بھی دی گئی۔ کیونکہ سی پیک کا منصوبہ پورے پاکستان کیلئے ہے۔

پہلے پرویز خٹک نہ مانوں والی رٹ لگائے ہوئے تھے۔ تاہم بعد میں وہ مطمئن ہوگئے۔ جوکہ خوش آئند بات ہے۔احسن اقبال نے پرویز خٹک کو پشاور میں جاکر بریفنگ دی تھی۔ قرآن کی تعلیم کولازمی قراردینے اورنماز کے اوقات مقرر کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایاکہ وفاقی وزارت مذہبی امور نے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کا حکم جاری کیاہے۔

جس کیلئے وزارت تعلیم سمری تیار کررہی ہے۔ نظام صلاة ہم نے اسلام آباد کی حد تک شروع کیاہے۔ اس کے بعد نظام صلاة چاروں صوبوں میں نافذ کیاجائے گا۔ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے میری ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ تمام وزرائے اعلیٰ نے نظام صلاة پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ ہم نے ملک کے مختلف شہروں کے اوقات نماز کے مطابق کلینڈر تیار کرنے ہیں۔ کلینڈر کی تیاری کا فیصلہ علمائے کرام نے کیاہے۔

حکومت اس کو عملی جامعہ پہنا رہی ہے۔ وزارت مذہبی امور نے اس کی ابتداء کردی ہے۔ ان شاء اللہ پورے پاکستان میں اس پر عملدرآمد بھی ہوگا۔ نئی حج پالیسی کے حوالے سے سردار محمد یوسف نے بتایاکہ نئی حج پالیسی پر کام شروع ہے۔ چاروں صوبوں میں ہم نے مشاورتی ورکشاپس کردی ہیں۔ جن لوگوں نے تجاویز بھیجنی تھیں۔ وہ بھی آچکی ہیں۔ رواں ماہ انیس تاریخ کو سعودی عرب کے وزیر حج کے ساتھ ہماری میٹنگ طے ہے۔

سعودی تعلیمات کو بھی ہم دیکھیں گے۔ ہمیں یہاں سے جوتجاویز ملی ہیں۔ ان کے مطابق حج پالیسی مرتب کی جائے گی۔ ہمارے حکومت نے الحمد اللہ پہلی مرتبہ حج اور عمرہ کا ایکٹ تیار کیاہے۔ جس کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ اسمبلی میں پیش کرکے اس کو قانون کی شکل دے دی جائے گی۔ سعودی حکومت کی جانب سے حج اور عمرہ کی فیسوں میں اضافہ کے حوالے سے سردار محمد یوسف نے بتایاکہ اس مسئلے پر سعودی حکومت سے ہماری بات چیت ہوئی ہے۔

اور الحمداللہ سعودی حکومت نے دوہزار ریال کا ٹیکس واپس لے لیاہے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ ہمارا شروع دن سے ہی موٴقف ہے کہ ملک میں نئے صوبے بنانے چاہئیں۔اس میں صوبہ ہزارہ ،سرائیکی ،بہاولپوراوردیگرصوبوں کی تحریکیں بھی چل رہی ہیں۔فاٹا سے بھی آواز اٹھی ہے۔میں سمجھتاہوں کہ پاکستان میں نئے صوبے بننے چاہئیں۔جوکہ انتہائی ضروری ہیں۔ اس سلسلے میں ہزارہ کی عوام بھی متفق ہیں۔

متعلقہ عنوان :