بھارتی خواتین کو مغربی لباس میں دیکھ کر مرد خود پر قابو نہیں رکھ پاتے ، ریاستی وزیر داخلہ جی پرمیشوارا ن

نیو ایئر نائٹ میں نگلور میں کئی خواتین کو نوجوانوں نے گھیر کر چھیڑ چھاڑ کی اور ہراساں بھی کیا، تصاویر سامنے آنے پر ہنگامہ برپا ہوگیا

جمعرات 5 جنوری 2017 11:29

نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5جنوری۔2017ء ) بھارتی وزیرنے کہا ہے کہ خواتین کے ساتھ چھیڑ چھا ڑ کے واقعات پیش آنے کی بڑی وجہ مغربی لباس زیب تن کرنا ہے۔ خواتین کو مغربی لباس میں دیکھ کر مرد خود پر قابو نہیں رکھ پاتے۔دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق نیو ایئر کے تقریبا ت کے دوران بھارتی شہر بنگلور میں کئی خواتین کو نوجوانوں نے گھیر کر چھیڑ چھاڑ کی اور ہراساں بھی کیا جس کی تصاویر منظر عام پر آنے سے بھارت میں خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنے والے اداروں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے جس پر کرناٹکا کے وزیر داخلہ جی پرمیشوارا نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین پر مبینہ حملہ اس وجہ سے کیا گیا کیونکہ انہوں نے مغربی لباس پہن رکھے تھے۔

”خواتین نے نہ صر ف مغربی معاشرے کی نقل کرنے کی کوشش کی بلکہ ان سے ملتے جلتے لباس پہن کر سال نو کی تقریبات میں حصہ لیا جہاں نوجوان لڑکے بھی موجود تھے جنہوں نے کچھ لڑکیوں کیساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور انہیں ہراساں بھی کیا “۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے مواقع پر اس قسم کے واقعات ہو جاتے ہیں۔ اس بیان پر خواتین کیلئے نیشنل کمیشن کی سربراہ نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کی جانب سے اس قسم کے بیانات ناقابل یقین اور قابل افسوس ہیں۔”میں وزیر موصوف سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا بھارتی مرد اس قدر جذباتی ہیں کہ وہ کسی بھی خاتون کو مغربی لباس میں دیکھ کر بے قابو ہو جاتے ہیں “؟

متعلقہ عنوان :