بالٹک ریاستوں پر روسی حملے کاخطرہ ، امریکہ نے اپنے فوجی تعینات کردیئے

جمعہ 6 جنوری 2017 11:11

نیویارک( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6جنوری۔2017ء ) سابق سوویت ریاستوں میں ممکنہ روسی حملے کے خطرے کے پیش نظر امریکا نے ان ممالک میں اپنے فوجی تعینات کردیے۔ امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بالٹک ممالک لتھوانیا،اسٹونیا اورلیٹویا میں روس کے ممکنہ حملوں کے پیش نظر امریکا نے وہاں اپنی اسپیشل آپریشنز فورسز تعینات کردی ہیں۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق روسی فوج کی جانب سے بالٹک سمندر اور یوکرین میں مداخلت کے بعد ان ممالک میں روس کے حملوں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کے پیش نظر پینٹاگون میں اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے سربراہ جنرل ریمنڈ ٹی تھامس نے حال ہی میں بالٹک ریاستوں کا دورہ کیا۔

اپنے دورے کے دوران جنرل ریمنڈ کا کہنا تھا کہ لتھوانیا،اسٹونیا اور لیٹویا کی مختصر فوج امریکی قیادت کے لیے بے تاب ہیں، جب کہ ماسکو ان ممالک میں امریکی فوج کی خاموش تعیناتی سے بھی آگاہ ہے۔

(جاری ہے)

امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ روس کی روایتی فوجی حکمت عملی اور سائبر وار فیئر کو نظر میں رکھتے ہوئے امریکی فوجیوں نے بالٹک ریاست کے فوجیوں کے ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی شروع کردی ہے۔

اخبار لکھتا ہے کہ کریمیا سے الحاق کے بعد روسی فوج کی جانب سے بالٹک ریاستوں کے ساحلوں اور مغربی یورپ میں پیٹرولنگ میں اضافے کے پیش نظر نیٹو اور امریکی افواج نے بھی بالٹک ریاستوں اور مشرقی یورپ میں اپنی مشقوں میں اضافہ کردیا ہے۔خطرے کے پیش نظر سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے تینوں ممالک لتھوانیا، لیٹویا اور اسٹونیا نے 2016 میں اپنے دفاعی سازو سامان اور تنصیبات پر 3 کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر خرچ کیے جب کہ 2014 میں ان ممالک نے اسی مد میں 2 کروڑ 10 لاکھ روپے خرچ کیے تھے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے روس نے لتھوانیا اور پولینڈ کے درمیان جوہری بیلسٹک میزائل کی تنصیب سے متعلق تمام خدشات کو مسترد کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :