فوجی عدالتیں توسیع معاملہ،پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس بے نتیجہ ختم،اپوزیشن نے حکومت سے ملٹری کورٹس پر بریفنگ مانگ لی
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی ،پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف ،جے یو آئی (ف) ،جماعت اسلامی نے شرکت کی اجلاس میں آئینی ترمیم، نیب آرڈیننس میں ترمیم یا نئے نیب قانون زیر غور آئے، وزیر قانون زاہد حامد کی تفصیلی بریفنگ بریفنگ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے ملٹری کورٹس کی مخالفت کی ،ذرائع فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع پر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت اور اتفاق رائے چاہتے ہیں، سپیکر ایاز صادق روزاول سے مؤقف ہے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں،خورشید شاہ فوجی عدالتوں کے قیام پر پرانے مؤقف پرقائم ہیں ،توسیع میں کسی صورت حمایت نہیں کرینگے،اکرم درانی حکومت پہلے اپنے ارکان کو فوجی عدالتوں کی توسیع پرمتفق کرے، حکومتی مؤقف سننے کے بعد اپنی رائے دیں گے،شاہ محمود قریشی حکومت ہمارا کندھا استعمال کرکے فوجی عدالتوں کو مسترد کرنا چاہتی ہے ،نوید قمر
بدھ 11 جنوری 2017 14:23
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2017ء)فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والا پارلیمانی اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے ملٹری کورٹس پر بریفنگ مانگ لی،اجلاس 17 جنوری کو دوبار ہ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس کے دوران جے یوآئی (ف)، پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی ہے۔
اجلاس میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے آئینی ترمیم، نیب آرڈیننس میں ترمیم یا نئے نیب قانون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر قانون زاہد حامد نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع سے متعلق بریفنگ دی۔(جاری ہے)
سپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام کی توسیع کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کرمشترکہ مشاورت اوراتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی نے ملٹری کورٹس کی توسیع کے فیصلے کی مخالفت کردی اورنیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا پربھی احتجاج کیا جبکہ دیگراپوزیشن جماعتوں نے بھی نیب ترمیمی آرڈیننس پراظہاربرہمی کیا۔اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے ملٹری کورٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ مانگ لی۔حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے پرانے مؤقف پرقائم ہیں ہم فوجی عدالتوں کی حمایت نہیں کریں گے۔تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے حکومت کے اپنے ارکان کے موقف میں تضاد اور ہچکچاہٹ ہے، کچھ ارکان فوجی عدالتوں کی توسیع کی مخالفت اورکچھ حمایت کررہے ہیں، پنجاب کے وزیرقانون رانا ثنااللہ بھی پہلے فوجی عدالتوں کے سخت مخالف تھے لیکن اب ان کے لہجے میں بھی تبدیلی نظر آرہی ہے جبکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارنے بھی کہا تھا کہ فوجی عدالتوں کے کیسزانسداد دہشت گردی عدالتوں میں منتقل ہوجائیں گے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے اپنے ارکان کو فوجی عدالتوں کی توسیع پرمتفق کرے، پھر اپنا مؤقف دے ہم حکومت کا مؤقف سننے کے بعد اپنی رائے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں سے متعلق متفقہ لائحہ عمل اپنائیں اور اسی حوالے سے پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور ق لیگ سے رابطہ کیا گیا ایم کیوایم سے ابھی بات نہیں ہوئی۔ پیپلزپارٹی کے نوید قمرکا کہنا تھا کہ پہلے بھی فوجی عدالتوں کی مجبوری میں حمایت کی تھی،اس بارنہیں کریں گے۔اس سے قبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے نوید قمر، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، شریں مزاری اور جماعت اسلامی کے صاحبزاہ طارق اللہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں میں توسیع کے لئے اپوزیشن کا متفقہ موقف طے کرنے کے لئے مشاورت کی گئی۔اس موقع پرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ روزاول سے ہمارا مؤقف ہے کہ ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں لیکن حکومت کا مقصد ہے کہ ادارے بناتے جاؤ اورکرپشن بڑھاتے جاؤ، اپوزیشن نے اپنی حکمت عملی تیارکرلی ہے تاہم حکومت کا مؤقف بھی سنا جائے گا اور اگر فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کی بات ہوئی تو ہم اس کی بھرپور مخالت کریں گے، فوجی عدالتوں کے ساتھ باقی 19 نکات پر بھی عمل ہونا تھا ، حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا ، لگتا ہے حکومت ہمارا کندھا استعمال کرکے فوجی عدالتوں کو مسترد کرنا چاہتی ہےمزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
بدھ 11 جنوری 2017 کی مزید خبریں
-
سیاسی معاملات میں نہیں جائیں گے،ہمارا کام کرپشن ثابت کرنا نہیں،سپریم کورٹ
-
حکومت اللہ کی مدد سے گھناؤنے کام کرنیوالوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی ، چوہدری نثار
-
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی انسداد دہشتگردی کے آپریشنز جاری رکھنے کی ہدایت
-
فوجی عدالتیں توسیع معاملہ،پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس بے نتیجہ ختم،اپوزیشن نے حکومت سے ملٹری کورٹس پر بریفنگ مانگ لی
-
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے ترقی و منصوبہ بندی اجلاس
-
وزیراعظم نواز شریف نے پشاور موڑ سے نیو ائیرپورٹ اسلام آباد تک میٹرو منصوبے کی منظوری دیدی
-
آرمی چیف کو فاروق ستار کا ٹیلی فون ، نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی
-
پیپلزپارٹی بھٹو کے نظریے پر چلتی رہے ، ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں کسی سے امتیازی سلوک نہ ہو، بلاول بھٹو زرداری
-
پی آئی اے طیارہ حادثہ ، جاں بحق افراد کے لواحقین کو بیمہ کمپنی کی جانب سے 25کروڑ 85لاکھ ادا کئے جائیں گے
-
انتخابی نظام میں اصلاحات،تحریک انصاف کی ناگزیر قانون بارے تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلئے مشاورت شروع
-
رواں سال حج کوٹہ 2 لاکھ تک کیا جائے گا،سردار محمد یوسف
-
محکمہ موسمیات نے کولڈ ویو کے خدشہ ظاہر کردیا
-
بدعنوانی کی موثر روک تھام کیلئے پراسیکیوشن کا کردارانتہائی اہم ہے، قمر زمان چوہدری
-
کالعدم تنظیموں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں ، رانا ثناء اللہ
-
کابل: پارلیمنٹ کے قریب دو بم دھماکے ،30 افراد ہلاک ،متعدد زخمی
-
1.2ارب ڈالر کی مالک دنیا کی کم عمر ترین ارب پتی لڑکی منظرعام پر آگئی
-
سعودی حکومت نے ایرانی حجاج اکرام کو اس سال حج کرنے کی دعوت دیدی : ایرانی حکام
-
برطانیہ نے سعودی عرب کوممنوعہ کلسٹر بم فراہم کرنے، یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف استعمال کیے جانے کا اعتراف کرلیا
-
بلوم برگ نے دنیا کی دس بدترین ایئر لائنز کی فہرست جاری کردی
-
برطانیہ میں مر جانے والے ہم جنس پرستوں کے لیے معافی کا اعلان
-
ریاست فلوریڈا ائرپورٹ پر حملہ کرنے والے امریکی دہشتگرد کے حیران کن انکشافات
-
ترک افواج کی شام میں کارروائی
-
مسلمان ملک مراکش نے پورے چہرے کو ڈھانپنے والے برقعے کی فروخت اور تیاری پر پابندی عائد کر دی
-
بلاول بھٹو کی خورشیدشاہ سے ملاقات
-
ملکی نظام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،پانامہ کیس کے فیصلے سے نظام میں تبدیلی آئے گی،شیخ رشید
-
ہم نے اصلاحات کے ذریعے پولیس کو سیاسی مداخلت سے آزاد کرکے با اختیار ادارہ بنایا ہے،پرویز خٹک
-
نیشنل انرجی ایفیشنسی کنزرویشن ایکٹ ‘ 2016 ء کے تحت زیادہ توانائی استعمال کرنیو الی صنعت کی نشاندہی کیلئے سروے کیا جائے گا، خواجہ آصف
-
سینٹ ، قومی احتساب (ترمیمی) آرڈیننس 2017 ء اپوزیشن کی مخالفت کے بعد متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد
-
ڈینگی اور چکن گونیا جیسے موذی امراض کا خاتمہ، وفاقی حکومت ہنگامی اقدامات کررہی ہے، سائرہ افضل تارڑ
-
کوئٹہ ،گڈانی میں مسلسل آتشزدگی کے بعد15 دن کام کرنے پر پابندی عائد، جاں بحق افراد کی میتیں آبائی گاؤں منتقل
-
صوبائی دارلحکومت پشاورسے چالیس افغان خواجہ سرا وطن واپس چلے گئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.