کالعدم تنظیموں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں ، رانا ثناء اللہ

اگر کسی شخص کو عدالتیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیتی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کسی کالعدم تنظیم سے وابستہ نہیں انہیں روکنا دوسرے اداروں کی ذمہ داری قرار دی گئی ہے ،صوبائی وزیر قانون سیاسی مخالفین نواز شریف کو سیاسی میدان میں شکست نہیں دے سکے ، پاکستان مسلم لیگ(ن)کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے اداروں کی طرف دیکھ رہے ہیں، پریس کانفرنس

بدھ 11 جنوری 2017 14:53

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2017ء ) انتخابات میں کالعدم تنظیموں کو حصہ لینے سے روکنے کا کام پنجاب حکومت کے دائرہ اختیار نہیں بلکہ یہ دوسرے اداروں کی ذمہ داری قرار دی گئی ہے۔حکومت کا تحفظ کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کسی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینا یا اسے روکنا پنجاب حکومت کا کام نہیں۔پریس کانفرنس کے دوران پنجاب کے وزیر قانون سے ضلع جھنگ سے کالعدم تنظیم اہل سنت والجماعت کے لیڈر کے الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق پوچھا گیا تھا، تاہم رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا شخص انتخاب نہیں لڑسکتا۔

رانا ثناء اللہ نے نو منتخب صوبائی وزیر برائے انسداد دہشت گردی ریٹائرڈ لیفٹننٹ کرنل سردار ایوب خان کے ساتھ پریس کانفرنس میں دہشت گردی کی لعنت کے خلاف اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں کواہم قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی شخص کو عدالتیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیتی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کسی کالعدم تنظیم سے وابستہ نہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت کو کالعدم تنظیم انجمن سپاہ صحابہ کے مقتول بانی حق نواز جھنگوی کے بیٹے مسرور جھنگوی کی جانب سے گزشتہ برس یکم دسمبر کو حلقہ پی پی 78 سے انتخابات میں حصہ لینے کے بعد سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر نے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان اور دوسرے مخالفین مریم نواز کو مقامی اقدار کے خلاف تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔

ان کے مطابق جوعناصر نواز شریف کو سیاسی میدان میں شکست نہیں دے سکے وہ پاکستان مسلم لیگ(ن)کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے اداروں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔پاناما لیکس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ سچ کی بنیاد پر انصاف کرے گی اور حریفوں کے مقاصد کو الیکشن دھاندلی کیس کی طرح بے نقاب کرے گی۔انہوں نے گزشتہ ہفتے اسلامآباد سے غائب ہونے والے سماجی کارکن اور تعلیمی ماہر سلمان حیدر کو جلد بازیاب کرانے کی امید ہے۔

پنجاب کے وزیر قانون کے مطابق فوجی عدالتوں کو ہنگامی اقدامات سے نٹمنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر قائم کیا گیا، جس سے ہمارے انڈر اسٹریس عدالتی نظام کو ریلیف ملا، تاہم مستقبل میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو مضبوط کرنا اور ان وجوہات کو ختم کرنا ہوگاجن کی وجہ سے فوجی عدالتوں کا قیام ہوا۔رانا ثناء اللہ کے مطابق پنجاب نے 2008 میں ٹیسٹ سروس کے ذریعے پولیس کی شفاف بھرتیاں کیں، جس کے بعد دیگر صوبوں نے اس عمل کو فالو کیا۔

رانا ثناء اللہ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سال کے اختتام تک 714 پولیس تھانوں مین فرنٹ ڈیسک کا قیام کیا جائے گا، جس سے تنقید کا نشانہ بننے والے تھانہ کلچر کو تبدیل کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے یونیک نمبر سسٹم کے ذریعے ہر درخواست کو سرکل آفیسرسے لے کر انسپکٹر جنرل(آئی جی) پنجاب تک ہر کوئی ٹریس کرسکے گا۔پریس کانفرنس سے قبل صوبائی وزیربرائے انسداد دہشت گردی کا حلف اٹھانے والے سردار ایوب نے اس موقع پراس عزم کا اظہار کیا کہ مسلح افواج کی مدد اور تعاون کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔