حویلیاں طیارہ حادثہ:پی کے 661کے بلیک باکس سے حاصل ہونے والی معلومات پر مبنی رپورٹ جاری

ٹیک آف کرتے وقت طیارے کے دونوں انجن 100 فیصد درست کام کررہے تھے، حادثے کے وقت طیارے کا ایک انجن کام کررہا تھا،حادثے سے پہلے طیارے کو لینڈ کرانے کی کوشش نہیں کی گئی ، سول ایوی ایشن اتھارٹی

جمعہ 13 جنوری 2017 13:33

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جنوری۔2017ء) سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے پی کے 661 کے بلیک باکس سے حاصل ہونے والی معلومات پر مبنی رپورٹ جاری کردی۔حویلیاں طیارہ حادثہ کیس کے حوالے سے یہ رپورٹ سامنے آئی ہے کہ ٹیک آف کرتے وقت طیارے کے دونوں انجن 100 فیصد درست کام کررہے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز پی کے 661 چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب پہاڑ پر گر کر تباہ ہوگئی تھی۔اس حادثے میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت 48 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جن میں معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق کا اجلاس جمعرات کو ہوا جس میں سی اے اے کے سیکریٹری عرفان الٰہی نے رپورٹ کی تفصیلات ارکان کے ساتھ شیئر کیں۔

(جاری ہے)

سیکریٹری نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق چترال سے ٹیک آف کرتے وقت طیارے کے دونوں انجن 100فیصد ٹھیک تھے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب طیارہ حادثے کا شکار ہوا تو اس وقت بھی طیارے کا ایک انجن کام کررہا تھا لیکن حادثے کی اطلاع آنے سے قبل طیارے کو لینڈ کرانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔بلیک باکس کی رپورٹ کے مطابق 4 بج کر 12 منٹ پر پائلٹ نے پہلی کال کی، پہلی کال میں پائلٹ کی آواز بالکل پرسکون تھی، پہلی کال کے 2 منٹ بعد ہی پائلٹ نے مے ڈے کال دی۔

رپورٹ کے مطابق 4 بجکر 14 منٹ پر پائلٹ نے بتایا کہ طیارے کا ایک انجن کام چھوڑ چکا ہے جبکہ 4 بجکر 17 منٹ پر طیارہ جنوب کی بجائے مشرق کی طرف مڑگیا تھا۔رپورٹ کے مطابق 4 بج کر 17 منٹ پر پائلٹ نے آخری کال کی اور اس کے 10 سے 15 منٹ بعد طیارہ گرجانے کی اطلاع موصول ہوگئی۔سیکریٹری سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ طیارے کے بلیک باکس کا 100 فیصد ڈیٹا محفوظ رہا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'طیارے نے لینڈنگ کی کوئی کوشش نہیں کی تھی، طیارے کا ملبہ اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔سیکریٹری سول ایوی ایشن نے بتایا کہ 'وزیراعظم نے اسی طیارے میں ایک ہفتہ پہلے گوادر کا دورہ کیا تھا، تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ایک انجن درست ہونے پر حادثہ کیسے ہوا'۔