قومی اسمبلی کے کسی بھی رکن کی نااہلی کیلئے کافی شواہد کا ہونا ضروری ہے

سپریم کورٹ میں پانامہ کیس میں وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان کے دلائل

ہفتہ 14 جنوری 2017 12:28

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2017ء) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس میں وزیراعظم کے وکیل مخدوم علی خان نے بدھ کو اپنے دلائل جاری رکھے اور موقف اختیار کیا کہ قومی اسمبلی کے کسی بھی رکن کی نااہلی کیلئے کافی شواہد کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے میں اب تک جو شواہد پیش کئے گئے ہیں وہ نااہلیت کیلئے تقاضے پورے نہیں کرتے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں قائم جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل بنچ نے پاکستان تحریک انصاف اور دیگر کی جانب سے پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران مخدوم علی خان نے کہا کہ نااہلیت کا معاملہ کاغذات نامزدگی کے وقت اٹھایا جانا چاہئے تھا اور الیکشن کے بعد اس کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے تاہم الیکشن کے بعد کووارنٹو کی درخواست دائر ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جعلی ڈگریوں کا معاملہ ٹربیونل کی سطح پر حل کیا گیا، اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مخدوم علی خان کو بتایا کہ وہ جس کیس کا ذکر کر رہے ہیں وہ الیکشن کمیشن کے خلاف تھے ناکہ الیکشن ٹربیونل کیخلاف۔ اس سے قبل پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری اور جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے بدھ کے روز پانامہ پیپرز کے متعلق عدالت میں اپنے دلائل ختم کئے تھے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت پیر 16 جنوری تک ملتوی کر دی۔