حکومتی افواج کی دولت اسلامیہ کیخلاف بڑی کارروائی ، موصل یونیورسٹی کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا

یونیورسٹی سے ہتھیار ہنانے کے لیے کیمیائی اجزا بھی برآمد ہوئے ہیں، اکتوبر سے جاری آپریشن میں اب تک موصل کا دو تہائی علاقہ حکومتی کنٹرول میں ہے،عراقی حکام

اتوار 15 جنوری 2017 17:18

موصل( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جنوری۔2017ء)عراق میں ریاستی ٹی وی چینل کا دعویٰ ہے کہ حکومتی افواج نے موصل میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے دوران شہر میں واقع ایک یونیورسٹی کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔یونیورسٹی اور اس کے گرد علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کارروائی ایک روز قبل شروع کی گئی تھی اور اطلاعات کے مطابق دولتِ اسلامیہ اس یونیوسٹی میں موجود عمارتوں کو موصل میں اپنی بیس کے طور پر استعمال کر رہی تھی۔

عراقی حکام کے مطابق یونیورسٹی سے ہتھیار ہنانے کے لیے کیمیائی اجزا بھی برآمد ہوئے ہیں۔چند روز قبل ہی عراق میں حکومتی افواج کا کہنا تھا کہ وہ پہلی مرتبہ شہر کے اندر دریائے دجلہ کے کنارے پہنچ گئے ہیں۔دریائے دجلہ شہر موصل کے درمیان سے گزرتا ہے۔

(جاری ہے)

شہر کے مغربی حصہ پر ابھی بھی دولتِ اسلامیہ کا کنٹرول ہے۔عراق کی انسدادِ دہشت گردی کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ وہ دریا کے مشرقی کنارے پر ایک پل کی طرف موجود ہیں جسے دولتِ اسلامیہ نے نقصان پہنچایا ہے۔

عراق میں حکومتی افواج نے دولتِ اسلامیہ کے مضبوط گڑھ پر گذشتہ سال اکتوبر میں دھاوا بولا تھا۔افواج نے جنگجووٴں کو مشرق میں پیچھے دھکیلا۔ عراقی افواج کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی افواج نے پْل کے قریب تاریخی مقام پر دولتِ اسلامیہ سے لڑائی کی۔ لیفٹیننٹ جنرل عبدالوہاب السعدی کے حوالے سے بتایا ہے کہ فورسز دونوں جانب سے پیش قدمی کر رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 'پیش قدمی کرتے ہوئے تاریخی پہاڑوں کے قریب دولتِ اسلامیہ نے اْن کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی۔'جنرل سعدی نے کہا کہ امریکہ اور اتحادی افواج کے جنگی جہازوں نے دولتِ اسلامیہ کے درجنوں جنگجووٴں کو ہلاک کیا ہے۔دریائے دجلہ تک رسائی اْس وقت ممکن ہوئی جب حکومتی افواج نے رات بھر جاری رہنے والی لڑائی کے بعد المثنی ڈسٹرکٹ پر کنٹرول حاصل کیا۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اکتوبر سے جاری آپریشن میں اب تک موصل کا دو تہائی علاقہ حکومتی کنٹرول میں ہے۔شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے دو سال قبل موصل پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد انھوں نے عراق کے شمالی اور مغربی علاقوں پر قبضے کرنا شروع کر دیے تھے۔موصل کو حکومتی کنٹرول میں لینے کے آپریشن کی وجہ سے اب تک شہر سے ایک لاکھ افراد نے محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :