کرنسی نوٹ سے مہاتما گاندھی کی تصویر غائب نہیں ہونی چاہیے ، بھارتی وزیر کے بیان پر ہنگامہ

سوتی اور کھڈی صنعتوں میں حکومتی کیلنڈر میں گاندھی کی جگہ مودی کی تصویر لگانے کے بعد حالیہ بیا ن نے جلتی پر تیل کا کام کردیا

اتوار 15 جنوری 2017 17:21

ہریانہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جنوری۔2017ء)بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیر انیل ویج نے کرنسی نوٹ سے مہاتما گاندھی کی تصویر 'غائب' ہونے کے حوالے سے بیان دے کر نیا ہنگامہ برپا کردیا۔بھارت میں پہلے ہی سوتی اور کھڈی کی صنعت کے حکومتی کیلنڈر میں گاندھی کی جگہ نریندر مودی کی تصویر لگانے پر لوگ سراپا احتجاج ہیں اور اب ریاستی وزیر کے اس بیان نے بھی جلتی پرتیل کا کام کیا ہے۔

بھارتی مطابق ریاست ہریانہ کے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر انیل ویج نے اپنے بیان میں کہا کہ 'جب سے مہاتما گاندھی کی تصویر نوٹ پر چھپنا شروع ہوئی ہے اس کی قدر میں کمی واقع ہوگئی، آہستہ آہستہ گاندھی کرنسی نوٹوں سے غائب ہوجائیں گے'۔انیل ویج نے مزید کہا کہ 'جب سے مہاتما گاندھی کا نام کھڈی سے جڑا اس نے بھی کوئی ترقی نہیں کی بلکہ اس کی فروخت میں کمی ہی واقع ہوئی'۔

(جاری ہے)

وزیر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'کھڈی کے کیلنڈر میں گاندھی کی جگہ نریندر مودی کی تصویر لگانا اچھا اقدام ہے، مودی زیادہ بہتر نام ہیں اور جب اسے ان کی تصویر کیلنڈر میں لگی ہے کھڈی کی فروخت میں 14 فیصد اضافہ ہوگیا ہے'۔ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھتر نے فوری طور پر ان بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے انیل ویج کی ذاتی رائے قرار دے دیا اور کہا کہ 'یہ انیل ویج کی ذاتی رائے ہے اور پارٹی کا ان کے بیان سے کوئی لینا دینا نہیں'۔

انیل ویج کے اس بیان پر کانگریس کی جانب سے بھی سخت رد عمل سامنے آیا اور ترجمان کانگریس رندیپ سنگھ سرجیوالا نے انیل ویج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ 'مودی حکومت وہی کررہی ہے جو برطانوی راج نے کیا تھا، وہ اداروں اور لوگوں کو غلام بنارہے ہیں اور مخالفت میں اٹھنے والی ہر آواز کو حکومتی طاقت سے دبانے کی کوشش کررہے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'نریندر مودی، انیل ویج اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مہاتما گاندھی ہمیشہ بھارت کی روح کا حصہ رہیں گے'۔

متعلقہ عنوان :