یمن : پورٹ پر قبضے کیلئے شدید لڑائی ،40افراد ہلاک

بدھ 25 جنوری 2017 10:48

صنعاء( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جنوری۔2017ء )یمن کے ساحلی شہر مخا میں باغیوں اور حکومتی فوج کے درمیان بحیرہ احمر پر واقع پورٹ پر قبضے کے لیے جاری لڑائی کے دوران 40 افراد ہلاک ہوگئے۔ملٹری حکام کا کہنا ہے کہ مخا شہر کو تین ہفتے قبل حوثی باغی قبائل اور ان کے اتحادیوں سے حاصل کیا گیا تھا لیکن شہر کے جنوب مغربی علاقے تک محدود باغیوں سے پیر کی رات کو بھی لڑائی جاری رہی جبکہ منگل کو شہر کے مختلف حصوں میں بھی لڑائی کا سلسلہ جاری تھا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہلاکتوں کے اضافے کے باوجود حوثی اس وقت بھی مخا شہر کے وسط میں موجود ہیں'۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاری رہنے والی اس لڑائی میں 28 باغیوں سمیت 12 حکومت نواز جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں جس کے بعد ان فسادات کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 200 تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حوثی قبائل نے ستمبر 2014 میں سابق صدر علی عبداللہ صالح کی فوج کے تعاون سے دارالحکومت صنعا میں قبضے کے بعد اپنے اثر رسوخ کووسیع کرتے ہوئے مخا شہر کا کنٹرول بھی حاصل کرلیا تھا۔

دوسری جانب سعودی اتحادی افواج کی مدد سے یمنی صدر ابی درابو نے 7 جنوری کو ساحلی علاقے کے کنٹرول کو حاصل کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا۔یمن کا ساحلی شہر مخا اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں سے بحیرہ احمر کا رابطہ بحیرہ ہند سے ہوجاتا ہے۔فوج کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف اتحادی فوجیوں نے فائٹرجیٹ اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے شدید نقصان پہنچایا ہے لیکن اتحادیوں کے شدید حملوں کے باوجود دارالحکومت صنعا اب بھی باغیوں کے قبضے میں ہے جبکہ بحیرہ احمر کا 450 کلو میٹر کا ایک بڑا علاقہ بھی ان کے کنٹرول میں شامل ہے۔

حکومتی افواج کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ باغیوں کا میدی اور سعودی سرحد سے متصل علاقوں سمیت پورے ساحلی علاقے سے صفایا کیا جائے۔واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ مارچ 2015 میں اتحادی فوجیوں کی جانب سے شروع کی جانے والی لڑائی میں اب تک 7ہزار400 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوارڈینیٹر جمی مک گولڈرک نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والے عام لوگوں کی تعداد 10 ہزار ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :