امریکی کمپنی نے ایٹمی بجلی گھر کا ایسا ڈیزائن تیار کرلیا ، 50 میگاواٹ بجلی بناسکے گا

بدھ 25 جنوری 2017 11:20

اوریگون(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جنوری۔2017ء )”نیواسکیل پاور“ نامی ایک امریکی کمپنی نے ایٹمی بجلی گھر کا ایسا ڈیزائن تیار کرلیا ہے جو 50 میگاواٹ بجلی بناسکے گا لیکن اتنا چھوٹا ہوگا کہ ایک ٹرالر میں آسانی سے سما جائے گا البتہ اس کی اونچائی کسی 9 منزلہ مینار جتنی ہوگی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ کسی چھوٹے علاقے میں ایسے کئی ایٹمی بجلی گھر پہلو بہ پہلو نصب کیے جاسکیں گے اور یوں بہت کم جگہ استعمال کرتے ہوئے کہیں زیادہ بجلی بنائی جاسکے گی۔

اندازہ ہے کہ ایسے ایک ایٹمی بجلی گھر پر تقریباً 95 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی اور ایک بار ایندھن بھرے جانے کے بعد کم از کم 3 سال تک مسلسل بجلی حاصل کی جاسکے گی۔اس ایٹمی بجلی گھر کا ڈیزائن تکنیکی جائزے کے لیے امریکی محکمہ توانائی کے پاس جمع کروا دیا گیا ہے جہاں سے منظوری ملتے ہی ایسے پہلے ایٹمی بجلی گھر کی تیاری شروع کردی جائے گی۔

(جاری ہے)

کمپنی کے مطابق اگرچہ اس ایٹمی بجلی گھر کی دیکھ بھال کے لیے عملے کی ضرورت ہوگی لیکن مروجہ ایٹمی بجلی گھروں کی نسبت یہ ضرورت بہت کم ہوگی۔

علاوہ ازیں ناگہانی حادثات سے بچنے کے لیے بھی اس میں کم درجے خالص یورینیم استعمال کی جائے گی جب کہ دیگر حفاظتی اقدامات اس کے علاوہ ہیں۔محفوظ، کم خرچ اور چھوٹے بجلی گھروں کا یہ پہلا منصوبہ نہیں بلکہ Gen4Energy (سابقہ ”ہائپریون“) نامی ایک اور کمپنی اس سے پہلے ہی 25 میگاواٹ بجلی بنانے والی ”نیوکلیئر بیٹریز“ پر کام شروع کرچکی ہے۔واضح رہے کہ اگرچہ ایٹمی توانائی کو دنیا میں کم آلودہ بجلی کا ذریعہ قرار دیا جاتا ہے لیکن یہ اب تک اس وجہ سے کم خرچ نہیں بن پائی ہے کیونکہ کسی بھی ایٹمی بجلی گھر میں تابکاری سے بچاوٴ اور اسی نوعیت کے دوسرے حفاظتی اقدامات کے لیے بہت زیادہ اخراجات کرنے پڑجاتے ہیں جو اسے مہنگا اور غریب ممالک کے لیے ناقابلِ برداشت بنادیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :