لاہور، قبرستان میانی صاحب میں دفنائے گئے مُردوں کے قبروں سے چوری ہونے کے خوفناک انکشاف

قبرستان کا سرچ آپریشن، سکیورٹی گارڈ سمیت 2 گورکن گرفتار، مقدمات درج

بدھ 25 جنوری 2017 10:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جنوری۔2017ء ) صوبائی دارالحکومت کے سب سے بڑے قبرستان میانی صاحب میں دفنائے گئے مُردوں کے قبروں سے چوری ہونے کے خوفناک انکشاف کے بعد پولیس تھانہ مزنگ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قبرستان کا سرچ آپریشن کرتے ہوئے سکیورٹی گارڈ سمیت 2 گورکنوں رمضان اور غلام حسین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرلئے۔ ایس ایچ او تھانہ مزنگ نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس گھناؤنے دھندے کا انکشاف اُس وقت ہوا جب سجاد نامی درزی نے اطلاع دی کہ اُس کی نومولود بچی ایک روز قبل سر گنگارام ہسپتال میں پیدا ہوئی اور جنم لینے کے بعد فوت ہو گئی۔

بچی کو پیر کے روز دفنا دیا گیا۔ گزشتہ روز وہ قبر پر پرندوں کے لئے باجرہ ڈالنے گیا تو اُس نے دیکھا کہ قبر ٹوٹی ہوئی ہے اور اُس میں سے بچی کی میت غائب ہے۔

(جاری ہے)

اطلاع ملتے ہی پولیس نے قبرستان میانی صاحب کا سرچ آپریشن کرتے ہوہئے قبرستان میانی صاحب کے سکیورٹی گارڈ سمیت گورکنوں کو حراست میں لے لیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس نے رمضان اور غلام حسین نامی گورکنوں کو باقاعدہ گرفتار کرکے اُس کے خلاف مقدمات درج کرلئے ہیں۔ ملزمان سے تفتیش کی جارہی ہے کہ وہ قبروں سے مُردوں کو نکال کر کس تصرف میں لاتے تھے اور یہ دھندہ کب سے جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے۔ انکشافات متوقع ہیں۔

متعلقہ عنوان :