پاکستان میں کرپشن میں کمی کے حوالے سے 9درجے بہتری آئی،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

گزشتہ برس چین اور پاکستان کرپشن میں کمی کے حوالے سے پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے کرپشن سے پاک ممالک میں ڈنمارک، نیوزی لینڈ اور فن لینڈ بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے،رپورٹ

جمعرات 26 جنوری 2017 11:39

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جنوری۔2017ء)جنوبی ایشیائی ممالک میں پاکستان میں تیزی سے کرپشن کم ہونے لگی ،2015کی نسبت 2016میں پاکستان میں کرپشن میں کمی کے حوالے سے9پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ،گزشتہ برس چین اور پاکستان کرپشن میں کمی کے حوالے سے پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے جبکہ کرپشن سے پاک ممالک میں ڈنمارک، نیوزی لینڈ اور فن لینڈ بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے کرپشن میں کمی کے حوالے سے سال 2016کی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتا یا گیا ہے کہ گزشتہ برس چین اور پاکستان کرپشن میں کمی کے حوالے سے پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے جبکہ کرپشن سے پاک ممالک میں ڈنمارک، نیوزی لینڈ اور فن لینڈ بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

(جاری ہے)

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان میں شفافیت میں اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کرپشن میں کمی کے حوالے سے 9درجے بہتری کے ساتھ 116ویں نمبر پر آگیا ہے۔

دنیا کے سب سے زیادہ بدعنوان ممالک میں پہلے کی طرح گزشتہ سال بھی صومالیہ، جنوبی سوڈان اور شمالی کوریا بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔1996کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کرپشن میں کمی اورشفافیت میں اضافے کے لحاظ سے نچلے ایک تہائی بدعنوان ممالک کی فہرست سے باہر آچکا ہے جبکہ مودی کا نام نہاد شائننگ انڈیا صرف 5درجے بہتری لاسکا۔

سری لنکا کرپشن کے حوالے سے چار درجے تنزلی کا شکار ہوا، بنگلا دیش دو درجے، نیپال اور ایران 7درجے جبکہ چین 12درجے بہتری کے ساتھ کرپشن میں کمی اورشفافیت میں اضافے کی طرف گامزن ہیں۔ٹرانپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں 176ممالک میں شفافیت کے لحاظ سے پاکستان 116ویں نمبر پر ہے جبکہ شفافیت کے لحاظ سے پاکستان کو پہلے کی نسبت 32پوائنٹس زیادہ دیئے گئے ہیں۔

2007میں پاکستان 138ویں نمبر پر تھا جبکہ شفافیت کے لحاظ سے 100میں 24پوائنٹس حاصل کرسکا تھا۔ 2012میں پاکستان 174ممالک میں 139ویں نمبر پر تھا اور اسے 100میں سے 27پوائنٹس دیئے گئے تھے۔2012ہی میں پاکستان شفافیت کے لحاظ سے 36ویں نمبر رہا جبکہ 2013میں نچلے درجے سے 49ویں نمبر پر، 2014میں 50ویں نمبر پر، 2015میں 52ویں نمبر پر جبکہ 2016میں نچلے ترین درجے سے 61ویں نمبر پر رہا۔

متعلقہ عنوان :