انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا دہری شہریت کے حامل شخص پر پارلیمنٹ کے دروازے بند کر نے پر اتفاق

آرٹیکل 62اور 63پر عمل درآمد کیلئے سیاسی جماعتوں سے سفارشات طلب

جمعرات 26 جنوری 2017 11:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جنوری۔2017ء)انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے دہری شہریت کے حامل شخص پر پارلیمنٹ کے دروازے بند کر نے پر اتفاق رائے کر لیا ہے جبکہ آئین کے آرٹیکل 62اور 63پر عمل درآمد کیلئے سیاسی جماعتوں سے سفارشات طلب کر لی ہیں ، انتخابی اصلاحات کی زیلی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کمیٹی نے آئین کے آرٹیکل 62،63 میں ترمیم پر غور شروع کردیا اور یہ اور اس سلسلے میں ممبران کو اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحریری سفارشات دینے کی ہدایت کی گئی ہے کہ اسے ایسے رہنے دیا جائے یا پرانی شکل میں بحال کیا جائے انہوں نے بتایاکہ اجلاس میں سینیٹ الیکشن سے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے جس میں سینیٹ انتخابات کی بجائے الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کو اپنے ارکان کی تعداد کے مطابق امیدواروں کی ترجیحی فہرست فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن سینیٹ ممبران کی مدت کے اختتام کے بعد فہرست کے مطابق نئے سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کردے گا انہوں نے بتایاکہ سینیٹرز کے متنخب ہونے کے نئے طریقہ کارپر ابھی سینیٹ سے مشاورت کرنا باقی ہے انہوں نے بتایاکہ کمیٹی میں دوہری شہریت رکھنے والے افراد کی انتخابات میں حصہ لینے پر بھی مشاورت کی گئی اور تمام سیاسی جماعتوں نے دوہری شہریت رکھنے والے شخص کو پارلیمنٹ کا رکن منتخب نہ کرنے پر اتفاق رائے کر لیا ہے انہوں نے بتایاکہ الیکشن سے متعلق آئینی ترامیم بیرون ممالک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور خواتین کے لئے ووٹ ڈالنے کی کم از کم شرح مقرر کرنے پر مشاورت جاری ہے

متعلقہ عنوان :