سندھ ہائیکورٹ کا مساجد اور اسکولز کے قریب شراب خانوں کی بندش کا حکم

حکومت کو شراب کی فروخت سے متعلق قانون سازی کیلئے 14 فروری تک مہلت

جمعرات 26 جنوری 2017 11:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جنوری۔2017ء)سندھ ہائیکورٹ نے مساجد اور اسکولز کے قریب شراب خانوں کی بندش کا حکم دیدیا ہے۔ عدالت نے حکومت کو شراب کی فروخت سے متعلق قانون سازی کیلئے 14 فروری تک مہلت دیدی۔ بدھ کوسندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار رمیش کمار نے سندھ ہائیکورٹ میں موقف پیش کیا کہ تمام مذاہب میں شراب حرام ہے۔حیران کن طور پر مسلم اور ہندو وکلا شراب کا دفاع کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے استدعا کی کہ مسلم آبادی، مساجد اور اسکولز کے پاس شراب خانے بند کروائے جائیں۔ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ شراب کی فروخت سے متعلق نئی قانون سازی کی جارہی ہے، مزید مہلت دی جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت طے کرے کہ لائسنس کس کو جاری کیا جائے اور کتنا کوٹہ دیا جائے؟ مساجد اور اسکولز کے قریب شراب خانے بند کروائے جائیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے شراب کی فروخت سے متعلق قانون سازی کیلئے سندھ حکومت کو 14 فروری تک مہلت دیدی۔

متعلقہ عنوان :