شریف خاندان کو بچانے کیلئے اداروں کی ملی بھگت سے جعلی دستاویزات بنائی جارہی ہیں، تحریک انصاف کا الزام

وزراء دفاتر کو جانے کے بجائے نواز شریف کو بچانے اور عد الت کو پریشرائز کرنے میں لگے ہوئے ہیں،فواد چوہدری قطری کے نئے خطوط آرہے ہیں اور حکمران پھنستے جارہے ہیں ،کرپشن کرنے والوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے،عارف علوی ،شبلی فراز اور فیاض الحسن چوہان کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 جنوری 2017 11:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جنوری۔2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے الزام لگایا ہے کہ شریف خاندان کو بچانے کے لئے قومی اداروں کی ملی بھگت سے جعلی دستاویزات بنائی جا رہی ہیں وزراء دفاتر جانے کی بجائے نواز شریف کو بچانے اور عدالت کو پریشرائز کرنے میں لگے ہیں ۔ قطری کے نئے خطوط آ رہے ہیں لیکن وہ پھنس چکے ہیں اور بہت جلد کیفرکردار تک پہنچیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں فواد چودھری ‘ عارف علوی ‘ شبلی فراز اور فیاض الحسن چوہان نے جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت میں وقفے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا کہ ہمارا موقف درست ثابت ہو رہا ہے کہ نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے ہوتے ہوئے قومی ادارے پانامہ لیکس سے متعلق آزادانہ تفتیش نہیں کر سکتے ۔

(جاری ہے)

فیڈرل بورڈ آف ریونیو سمیت دیگر قومی تفتیشی اداروں کو غیر جانبدارانہ کارروائی کرنی چاہئے تھی جس کے نتیجے میں یہ معلومات عدالت تک پہنچتی اور وہ فیصلہ کرتی کہ اس مقدمے میں سچا کون ہے اور جھوٹا کون لیکن یہاں حکومت کے زیر اثر ادارے تفتیش کرنے کی بجائے ملزمان کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو جیسا قومی ادارہ شریف خاندان کی بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے کے لئے دستاویزات اور ثبوت فراہم کرنے کی بجائے ان کے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے جعلی دستاویزات تیار کرنے میں لگا ہوا ہے جس میں عربی بھی شامل ہو گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ قطری شہزادے کا ایک اور خط بھی آپہنچا ہے جس میں پہلے خط سے متعلق اٹھنے والے سوالات کے جواب دیئے گئے ہیں خط میں بتایا گیا ہے کہ قطر میں سرمایہ کاری کیش کی صورت میں کی گئی اور دبئی سٹیل مل بینکوں اور دبئی حکومت کے تعاون سے بنائی گئی ۔ قطری کے دوسرے خط کے آنے سے ثابت ہوتا ہے کہ عدالت میں جو بات سامنے آئی ہے اور جس کی دلیل دی جاتی ہے اس کے تمام ریکارڈ بنانے کے لئے جعلی دستاویزات بنائی جا رہی ہیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں بھی کرپٹ اور شریف کے وفادار بیٹھے ہیں جو کیس کی مناسبت سے ان کے ریکارڈ درست کر رہے ہیں حالانکہ عزیزیہ ‘ گلگ ول ‘ مریم نواز ‘ حسن ‘ حسین نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کے مالی ریکارڈ موجود ہی نہیں تھے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی وزراء عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے کترا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ اور پریشرائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سرعام کہا کہ ہم لوہے کے چنے ہیں لہذا ہمیں چبانے سے آپ کے دانت ٹوٹ جائیں گے جبکہ طلال چودھری نے کہا کہ عدالت سے بلیک اینڈ وائٹ فیصلہ آنا چاہئے یہ بیانات ثابت کرتے ہیں کہ حکومت عدالت کو دباؤ میں لانا چاہتی ہے لیکن ہم حکومتی رویئے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور عدالت سے بھی استدعا کرتے ہیں کہ وہ اس کا نوٹس لے ۔

تحریک انصاف کے راہنما عارف علوی نے کہا کہ حکومت قوم اور قانون کے ساتھ مذاق کر رہی ہے ہر جگہ جھوٹ پر جھوٹ بول کر سچ کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن نواز شریف اور اس کے چمچے جتنا جھوٹ بولتے اور جعل سازی کرتے ہیں اتنا ہی پھنستے جا رہے ہیں ۔ جاتی عمرہ کا جو نمبر منروا کمپنی کو دیا گیا وہ نواز شریف کے گھر کا تھا اس طرح مختلف طریقوں سے خود ہی ان کا جھوٹ سامنے آیا ہے اور امید ہے کہ وہ بہت جلد نشان عبرت بنیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود کو فارم میں اپنا زیر کفالت بتایا ہے حالانکہ عدالت نے مریم نواز کے وکیل کو بتایا کہ بچے و دیگر بھی زیر کفالت کے زمرے میں آ سکتے ہیں دراصل ان کے وکلاء جھوٹ کو سچ ثابت کرنا چاہتے ہیں کبھی کچھ کہتے ہیں اور کبھی کچھ لیکن کفالت اور زیر کفالت کا معاملہ بھی جلد واضح ہو جئے گا اور قوم جان سکے گی کہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز والد کی زیر کفالت تھی یا نہیں اور یہ مال انہوں نے کس حیثیت سے اور کیسے بنایا ؟ تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم نے قوم ‘ ایوان اور عدالت کو جھوٹ بول کر پاکستان کو بدنام کیا اور اب بھی اپنی کرپشن چھپانے کے لئے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں حکومت جو حربے استعمال کر رہی ہے ا سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کو قوم و ملک کی نہیں بلکہ ذاتی مفادات عزیز ہیں اور انہی کے تحفظ کے لئے قوم کا خون چوس رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم میں نواز شریف کو تقریر تک نہیں کرنے دی دی گئی کیونکہ ان کو فورم کے لئے مدعو ہی نہیں کیا گیا تھا ۔دنیا جانتی ہے کہ نواز شریف پر کرپشن کے الزامات ہیں اور ان کو فیس کرنے کی بجائے وہ من گھرٹ کہانیاں سنا رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم میں ان کو مدعو نہیں کیا گیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ (ن) لیگ کا میڈیا سیل وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی قیادت میں کام کرتا ہے وہ لکھ کر بیھجتی ہے کہ وزراء اور (ن) لیگی رہنماؤں نے عمران خان کے خلاف کیا زہر اگلنا ہے ۔

دانیال عزیز تو بچپن سے بدتمیز اور بدتہذیب ہیں لیکن دوسرے معزز رہنماؤں کو بھی ذاتی مفادات کے لئے بدتہذیب بنا دیا گیا ہے میں دانیال عزیز کو چیلنج دیتا ہوں کہ کسی ٹی وی ٹاک شو میں بیٹھ کر میرا مقابلہ کریں تو دلیل دے کر تمہیں غلط ثابت کروں گا ۔ تحریک انصفا کے راہنما شبلی فراز نے کہا کہ حکومت جو چاہے کر لے نواز شریف اب پھنس چکے ہیں اور ان کو راہ فرار نہیں ملے گی بلکہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے وہ نشان عبرت بنیں گے ۔