افغانستان سے تربیت یافتہ متعدد خود کش حملہ آور پاکستان میں داخل ہوگئے

حملہ آوروں کی عمریں10سے 12سال کے درمیان ہیں جو ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنیوالے غیر ملکیوںاور پاکستان کے اہم مقامات کونشانہ بناسکتے ہیں ،نیشنل کائونٹر ٹیرازم اتھارٹی کی رپورٹ

ہفتہ 28 جنوری 2017 13:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جنوری2017ء) نیشنل کا ئونٹر ٹیررازم اتھارٹی نے خبر دار کیا ہے کہ افغانستان میں تربیت حاصل کرنیوالے متعدد خود کش حملہ آور پاکستان میں داخل ہو گئے ،حملہ آوروں کی عمریں دس سے بارہ سال کے درمیان ہیں ، خود کش بمباروں کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنیوالی غیر ملکی کمپنیوں کے عملے اور اہم مقامات کو نشانہ بنانے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل کانٹر ٹیررازم اتھارٹی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ کالعدم تنظیم بی آر اے کی جانب سے بلوچستان میں جاری ترقیاتی کاموں پر کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں اہم مقامات کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے سندھ اور بلوچستان کے ساتھ لگنے والے پنجاب کے سرحدی شہروں میں بھی دہشت گردی کی بڑی کاروائیاں کی جا سکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے وکلا اور عدالتوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے جبکہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی ایس کی جانب سے افغانستان میں 10سے 12سال کی عمر کے لڑکوں کو خود کش حملوں کی تربیت دیکر پاکستان میں خود کش حملے کرنے کیلئے روانہ کر دیا گیا ہے جو کسی بھی شہر میں اہم مقامات کو دہشت گردی کا نشانہ بنا سکتے ہیں سکیورٹی اداروں کی جانب سے مطلع کئے جانے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے صوبے بھر کی سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کا حکم دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :