امریکہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 مسلم ممالک کے امریکہ داخلے پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کر دیئے ،مسلمانوں کی سخت جانچ پڑتال ، امریکہ میں شدید احتجاج

ہفتہ 28 جنوری 2017 11:47

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جنوری2017ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپب نے امریکا میں سات مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔ ادھر برطانوی وزیراعظم کی نئے امریکی صدر سے ملاقات میں روس کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سخت گیر انتخابی وعدے پر تیزی سے عمل پیرا ہیں۔

پینٹاگون میں ہونے والی ایک تقریب میں امریکی صدر نے نئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر دیے جس کے مطابق سات ممالک کے شہریوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی ہو گی۔ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے افراد کے ویزا اجرا پر بھی 30 دن کی پابندی ہو گی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چھان بین کے نئے طریقوں سے انتہاپسند دہشت گرد امریکا نہیں آسکیں گے۔

(جاری ہے)

اسی تقریب میں جیمز میٹس نے امریکی وزیر دفاع کی حیثیت سے حلف بھی اٹھایا۔ادھر روس کے معاملے پر امریکا اور برطانیہ میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں برطانوی وزیراعظم ٹریزامے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی جس میں برطانوی وزیراعظم نے پابندیاں برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا جبکہ امریکی صدر کہتے ہیں یہ معاملہ ابھی قبل ازوقت ہے ، دوسری جانب امریکا میں سات مسلم ممالک کیشہریوں کی سخت جانچ پڑتال کے حکم نامے کے خلاف مسلم تنظیموں اور رہنمائوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہاہے۔

ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹرآصف محمود کا کہنا ہے کہ حکم نامہ صرف مسلمانوں کو روکنے کے لیے بنایا گیا جس سے یہاں بسنے والے مسلم خاندان بھی متاثر ہوں گیانہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے میکسیکو کے ساتھ اصل اور مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ورچوئل دیوار بنا ئی ہے ،حکم نامہ دراصل مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا دعوت نامہ ہے ، اس سے امریکی اہلکار مسلمانوں کو کھلم کھلا نشانہ بنا نا ہے