امریکی عدالت نے تارکین وطن کی بے دخلی روک دی،ٹرمپ کو پہلا دھچکا

مستقبل میں پاکستان کو بھی امیگریشن پر پابندی والی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے،وائٹ ہائوس

پیر 30 جنوری 2017 11:58

نیویارک۔ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2017ء) امریکی عدالت نے ایئرپورٹ پر روکے گئے تارکین وطن کی بے دخلی روک دی ہے۔یہ حکم نیویارک کے علاقے بروکلین کی ایک عدالت نے جاری کیا ہے۔درخواست امریکن سول لبرٹیز یونین کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس پر امریکی عدالت نے تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے خلاف حکم جاری کیا۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد 100 سے 200 افراد کو مختلف ایئرپورٹس پر روک لیا گیا تھا۔

عدالت کے حکم سے ٹرمپ کو پہلا دھچکا پہنچا ہے۔دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے پاکستان، افغانستان، ملائیشیا، عمان، تیونس اور ترکی امریکی پابندی سے متاثر نہیںہوں گے جبکہ گرین کارڈ رکھنے والوں کو امریکا میں واپسی سے پہلے امریکی سفارتخانے یا قونصل خانے سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ادھر امریکا میں 7 مسلم ملکوں کے باشندوں پر سفری پابندی کے خلاف نیو یارک، واشنگٹن اور شکاگو سمیت کئی امریکی ہوائی اڈوں پر مظاہروں کے دوران 100 سے زائد افراد گرفتارکرلیے گئے ہیں۔

ادھر امریکی وائٹ ہائوس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں پاکستان کو بھی امیگریشن پر پابندی والی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ وائٹ ہائوس کے چیف آف سٹاف رائنس پریبس نے امریکی ٹی وی سی بی ایس نیوز کو انٹرویو میں بتایا کہ مستقبل میں اس بات کا امکان ہے کہ پاکستان کو بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا جائے جن پر امیگریشن کی پابندی عائد کی گئی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پابندیوں کے لئے ان سات ممالک کو چنا ہے جن کا کانگریس اور اوبامہ انتظامیہ نے انتخاب کیا ہے ۔ ان سات ممالک میں دہشت گردی کے خطرناک واقعات رونما ہوتے رہے ہیں ۔ وائٹ ہائوس کے چیف آف سٹاف کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلم اکثریت والے سات ممالک ایران ، عراق ، لیبیا، سوڈان ، یمن ، شام اور صومالیہ پر امیگریشن پابندی عائد کرنے کے لئے ایک متنازعہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب دوسرے ممالک کو بھی پوائنٹ آئوٹ کیا جا سکتا ہے جہاں اسی طرح کے مسائل ہیں جیسا کہ پاکستان اور دیگر ممالک لیکن شائد ہمیں ایسا کرنے کی بعد میں ضرورت پڑے ۔