وائیٹ ہاؤس کی غلطی، ایک حرف نے برطانوی وزیراعظم کو ’فحش ماڈل‘ بنا ڈالا

پیر 30 جنوری 2017 12:09

لند ن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2017ء) مریکا میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تاج پوشی کے بعد وائیٹ ہاؤس کی نئی نویلی اور ’اْجلی‘ حکومت پر اپنی تشکیل کے پہلے ہی ہفتے ایک ایسا بد نما داغ لگا ہے جس نے وائیٹ ہاوٴس کو بھی ’محرم سے مجرم بنا دیا‘۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وائیٹ ہاوٴس کی جانب سے ایک حرف کی غلطی نے برطانوی وزیراعظم ’تھریسا مے‘ اور اچھی خاصی سیاست دان کو برطانیہ کی شہرت یافتہ فحش فلموں کی اداکارہ بنا کررکھ دیا۔

وائیٹ ہاوٴس کی اس معمولی غلطی نے امریکی انتظامیہ کو غیر معمولی پشیمانی سے دوچار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق حال ہی میں جب برطانوی وزیراعظم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تفصیل ملاقات کیبعد بیرون ملک دورے کے اگلے پڑاوٴ ترکی کے لیے نیویارک کے ہوائی اڈیسے خصوصی طیارے کے ذریعے روانہ ہونے والی تھیں کہ وائیٹ ہاوٴس کی طرف سے ایک بیان شائع کیا گیا۔

(جاری ہے)

بیان کی دیگر تفصیلات سے قطع نظر اس میں محترمہ تھریسا مے کے نام کے انگریزی ہجے میں ایک حرفh کی کمی رہ گئی تھی۔ اس حرف کی کمی نے تھریسا ’ Theresa‘ کو Teresa بنا دیا۔ وائیٹ ہاوٴس کے مشیروں کی اس ’یک حرفی‘ غلطی نے امریکی انتظامیہ کو حد درجہ شرم سار کیا ہے اور وہ اب اس کی وضاحتیں کرتے پھر رہے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ’Teresa‘ برطانیہ ہی کی ایک فحش اداکارہ ہے اور وہ بھی کافی شہرت رکھتی ہے۔

تھریسا مے کے نام میں پروف کی غلطی کے بعد امریکی انتظامیہ کی طرف سے وضاحتیں کی جا رہی ہیں کہ ایسا ارادی طورپرہرگز نہیں کیا گیا بلکہ ٹائپنگ میں پروف کی غلطی رہ جانے سے ہوا ہے۔جریدہ ’ڈیلی ٹیلیگراف‘ نے بھی وائیٹ ہاوٴس کی پریشانی اور پیشمانی کا تذکرہ کرتیہوئے امریکی انتظامیہ کا دفاع کیا ہے۔ ٹیلیگراف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ تھریسا مے کے نام کے ہجے غلط لکھے گئے ہیں بلکہ مئے کے وزارت عظمیٰ کا منصب سنھبالنے کے بعد کئی اخبارات اور ٹیلی ویڑن چینل یہ غلطی کرچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :