جماعت الدعوةپر پابندی کے حوالے سے ایک دو روز میں صورتحال واضح ہوجائے گی،اسلامی ممالک پر امریکی ویزوں کی پابندی سے دہشتگردوں کو فائدہ پہنچے گا،دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا درست نہیں ،سابق امریکی صدر اوباما کی صدارت میں 60ممالک کے اجلاس میں ایک قرارداد متفقہ طور پر پاس کی گئی تھی جس میں یہ بات واضح کی گئی تھی کہ دہشتگردی کو کسی بھی مذہب کے ساتھ نہیں جوڑاجانا چاہیے،عمران خان نے پاکستانیوں پر امریکی ویزوںکی پابندی کا بیان ناجانے کیوں دیاہے،کسی کوغائب کرناحکومتی پالیسی نہیں۔تمام گمشدہ افرادبخیریت گھروں کوپہنچ چکے ہیں، ملک بھر میں 74نئے پاسپورٹ آفس کھولنے کا عمل جلد مکمل ہوجائے گا

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت

منگل 31 جنوری 2017 12:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31جنوری۔2017ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جماعت الدعوةپر پابندی کے حوالے سے ایک دو روز میں صورتحال واضح ہوجائے گی،اسلامی ممالک پر امریکی ویزوں کی پابندی سے دہشتگردوں کو فائدہ پہنچے گا،دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا درست نہیں ہے،سابق امریکی صدر اوباما کی صدارت میں 60ممالک کے اجلاس میں ایک قرارداد متفقہ طور پر پاس کی گئی تھی جس میں یہ بات واضح کی گئی تھی کہ دہشتگردی کو کسی بھی مذہب کے ساتھ نہیں جوڑاجانا چاہیے،عمران خان نے پاکستانیوں پر امریکی ویزوںکی پابندی کا بیان ناجانے کیوں دیاہے،کسی کوغائب کرناحکومتی پالیسی نہیں۔

تمام گمشدہ افرادبخیریت گھروں کوپہنچ چکے ہیں،ملک بھر میں 74نئے پاسپورٹ آفس کھولنے کا عمل جلد مکمل ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو اسلام آباد بلیو ایریا میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔وزیرداخلہ سے جب امریکہ کی طرف سے کالعدم تنظیم جماعت الدعوةپر پابندی عائد کرنے سے متعلق اخباری خبروں پر سوال کیاگیا تو وزیرداخلہ نے کہاکہ اس حوالے سے صورتحال ایک دو روز میں واضح ہوجائے گی،اقوام متحدہ کی قرارداد بھی اس ضمن میں موجود ہے،عمران خان کی طرف سے پاکستانیوں پر امریکی ویزوں کی پابندی عائد کرنے اور امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے سات اسلامی ممالک کے باشندوں کے امریکہ کے داخلے پر پابندی کے بارے میں سوال پر وزیرداخلہ نے کہاکہ امریکی پالیسیوں سے دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کو نقصان پہنچے گا اور اس پابندی کا فائدہ دہشتگرد اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ مظلوم لوگ مزید تنگ ہوں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا درست نہیں ہے اور بعض طاقتوں کو اسلامی فوبیا سے باہر نکل کر مثبت سوچ اپنانی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں ڈیڑھ ارب آبادی مسلمانوں کی ہے اور اس میں سے چند سو یا چند ہزار بھٹک گئے ہیں تو ان کو اسلام سے جوڑنا کسی طور پر بھی درست نہیں ہے جہاں تک لاپتہ افراد کا تعلق ہے موجودہ حکومت کی یہ واضح پالیسی ہے کہ کسی کو بھی غیرقانونی طریقے سے پابند سالاسل نہ کیا جائے،اسلام آباد کے ایک پروفیسر سلمان حیدر سمیت دیگر لاپتہ افراد اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں اور اس حوالے سے وزارت داخلہ کا جو بھی کردار رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے،گذشتہ روز میری ہدایت پر متعلقہ پولیس افسر کو پروفیسر سلمان حیدر کے گھر بھیجاتھا تاہم انہوں نے پولیس کو نہ تو کوئی بیان دیا اور نہ ہی پولیس میں رپورٹ درج کرانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

وزارت داخلہ کے کردار کے حوالے سے میڈیا خود جاکران سے پوچھ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں نے سینیٹ میں جو بیان دیا تھا حکومت کی وہی پالیسی ہے موجودہ حکومت کے ساڑھے تین سال کے عرصہ میں کسی کو غائب نہیں کیاگیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وہ گذشتہ سال واشنگٹن میں ایک عالمی کانفرنس میں شریک ہوئے تھے جس کی صدارت سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کی تھی اس کانفرنس میں ایک قرارداد پاس کی گئی تھی جس میں یہ بات واضح طور پر تسلیم کی گئی تھی کہ دہشتگردی کو کسی بھی مذہب سے نہیں ملایاجائے گا،اب نئی امریکی حکومت اسی قرارداد کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ویزہ کی پابندی سے دہشتگردوں کا تو کچھ نہیں بگڑے گا لوگوںکو پریشانیاں ہی ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ راولپنڈی اسلام آباد میں یہ دوسرا ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کھولاگیا ہے۔اسلام آباد میں پاسپورٹ ایگزیکٹو آفس کا افتتاح خوشی کی بات ہے،سواسال میں 74نئے پاسپورٹ آفس کھولنے کا تہیہ کیا،مارچ کے آخر تک پاکستان کا کوئی ضلع پاسپورٹ آفس کے بغیر نہیں ہوگا، نادرا اور پاسپورٹ دفاتر ملک بھر میں پھیلانے کاٹاسک ایک سال قبل دیاتھا،اسلام آباد میں پاسپورٹ ایگزیکٹو آفس کا افتتاح خوشی کی بات ہے،راولپنڈی اور اسلام آباد کے بعد مزید14پاسپورٹ آفس رواں سال قائم کریں گے،تین بڑے شہروں میں میگاسنٹر بھی بنائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ہرضلع میں پاسپورٹ پاسپورٹ آفس کا قیام عمل میں لایاجائے گا،نئے پاسپورٹ دفاتر کھولنے کا مقصد عوام کی مشکلات میں کمی لاناہے،لوگوں کے مسائل میں کمی کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں،ہم نے سواسال میں 74نئے پاسپورٹ آفس کھولنے کا تہیہ کیا،مارچ کے آخر تک پاکستان کا کوئی ضلع پاسپورٹ آفس کے بغیر نہیں ہوگا۔