ایف بی آر کی مجوزہ آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر نیب اور ایف آئی اے کا قانون لاگو نہ کرنے کی سفارش

آف شور کمپنیاں ظاہر کرنیوالوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ سرمایہ پاکستان آسکے ،ذرائع

منگل 31 جنوری 2017 12:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2017ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر )نے مجوزہ آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر نیب اور ایف آئی اے کا قانون لاگو نہ کرنے کی سفارش کر دی آف شور کمپنیاں ظاہر کرنے والوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ آف شور کمپنیوں کا سرمایہ پاکستان آسکے ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے سفارشات وزیراعظم کو پہنچا دی ہیں سفارشات میں آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر نیب کا قانون لاگو نہ کرنے کو کہا گیا ہے اس کے علاوہ ایف آئی اے کو آف شور کمپنیاں ظاہر کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش بھی شامل ہے جبکہ آف شور کمپنیاں ظاہر کرنے والوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے ذرایع نے مزید کہا کہ جب تک خوف ختم نہیں ہوگا آف شور کمپنیوں کا سرمایہ پاکستان نہیں آئے گا مجوزہ آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسیکم 6ماہ کے لیے ہو گی باہر سے پیسے پاکستان لانے اور رہاں پر ہی ظاہر کرنے والوں کے لیے مختلف ریٹ رکھے گئے ہیں پہلے 2ماہ میں باہر سے پیسے پاکستان لانے پر5فیصد ، اگلے2ماہ میں7.5فیصد اور آخری 2ماہ میں10.5فیصد ٹیکس ادا کرکے کالادھن سفید کیا جاسکے گا ایف بی آر کی جانب سے امید کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اس اسیکم کو لاگو کیا گیا تو200ارب روپے کا ریونیو جمع ہونے کی امید ہے واضح رہے کہ حکومتی عہدیداروں کی جانب سے آف شور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم دینے کے حوالے سے بیانات میں شدت آتی جا رہی ہے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور چیرمین ایس ای سی پی بھی پبلک فورم پرٹیکس ایمسنٹی اسیکم دینے کے حق میں بیانات دے چکے ہیں اس سے قبل کر اچی سے تعلق رکھنے والے ٹیکس امور کے ماہر اشفاق تولا نے بھی حکومت کو آف شور کمپنیوں کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم دینے کے لیے سفارشات بھی دی تھی جس پر بھی وزارت خزانہ میں غوروخوص کیا جا رہا ہے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :