اسلام آبا د کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو ایڈز سے متاثرہ خون لگائے جانے کا انکشاف

مسیحاؤں کی غفلت ، سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج دو بہن بھائیوں کو ایڈز کا مرض لاحق ہوگیا، باقی بچوں کو بچایا جائے،خون کی اسریننگ کے نظام کو بہتر کیا جائے،بچوں کے والد کی دھائی

منگل 31 جنوری 2017 13:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2017ء ) وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو ایڈز سے متاثرہ خون لگائے جانے کا انکشاف، مسیحاؤں کی غفلت کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج دو بہن بھائیوں کو ایڈز کا مرض لاحق ہو گیا۔متاثرہ بچوں کے والد ندیم بھٹی نے خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انکے بچون کو ایڈز سے متاثرہ خون لگایا گیا،گندا خون لگنے کے باعث دونوں بچوں کو ایڈز ہوا ہے ،متاثرہ بچی کا نام کیرل اور عمر 9 سال ہے جبکہ متاثرہ بچے کا نام نہمیہ اور عمر 8 سال ہے جو بہارہ کہو کے رہائشی ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ خون لگانے سے قبل اس کی سکریننگ ہی نہیں کی گئی ۔بچون کو پیدائشی گلینزمانز تھرومباستھینیا کی بیماری لاحق تھی، گلینزمانز تھرومباستھینیا کی بیماری کے باعث بچوں کا باقائدگی سے خون تبدیل ہوتا تھا، اور وہ اپنے بچوں کو اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں پمز اور سی ڈی اے میں لے جاتے تھے جہاں انکا خون تبدیل ہوتا تھا اس کے علاوہ کہیں اور سے خون نہیں لیا گیا جبکہ ایڈز کے مرض کی تشخیص سی ڈی اے ہسپتال میں دوران علاج ہوئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزارت کیڈ اور دیگر حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے بچوں کو ایڈزہو گیا، باقی بچوں کو بچایا جائے، اور خون کی اسریننگ کے نطام کو بہتر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :