قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کا اجلاس،5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے فیصلے

اقوام متحدہ کے دفتر میں یاداشت پیش ، کوہالہ پل پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی مولانا فضل الرحمان نے کمیٹی کو با اختیار بنانے کا مطالبہ کر دیا ، اختیارات کی کمی کے باعث کمیٹی لوگوں کی امیدوں پر پورا نہیں اتر رہی،چیئرمین کمیٹی بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش کے فیصلے کی بھرپور مذمت

جمعرات 2 فروری 2017 11:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2فروری۔2017ء)قومی کشمیر کمیٹی نے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پانچ فوری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر قومی کشمیر کمیٹی کے ممبران اقوام متحدہ کے دفتر میں مسئلہ کشمیر بارے پاکستانی موقف پر مبنی یاداشت جمع کرائیں گے قرار داد جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ انہیں مسیلہ کشمیر کے حل کیلئے انیس سو اٹرالیس انچاس کی منظور شدہ قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور حتمی فیصلہ کیلئے اقدامات کیا جائے۔

کشمیر کمیٹی سے عوامی توقعات بہت زیادہ ہے لیکن کمیٹی کے اختیارات محدود ہے، اس ضمن میں وزیر اعظم کو خط بھی لکھ چکا ہے اور اختیارات میں اضافہ کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ان تجاویز کے روشنی میں وزارت خارجہ ، وزارت امور کشمیر اور قومی کشمیر کمیٹی کے مابین بہت جلد رابطے قائم ہوں گے اور اتفاق رائے سے مربوط نظام کے قیام اور اختیارات میں اضافہ کے حوالے سے امور طے کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

حافظ سعید کی نظر بندی پر ابھی چیزیں واضح نہیں ہے کہ اس کو کیوں نظر بند کیا جارہا ہے آل پارٹیز کانفرنس نے ان کی نظر بندی کی مذمت کی ہے۔قومی کشمیر کمیٹی ،وزارت خارجہ اور وزارت امور کشمیر نے پاکستان کی سینما گھروں اور چینلز پر انڈین فلموں کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر بارے ایک مستقل مندوب مقرر کیا جائے۔

گذشتہ روز قومی کشمیر کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ گذشتہ عشرہ کے دوران اقوام متحدہ میں کشمیر ایشو پر بحث نہ ہونے کی وجہ سے یہ معاملہ پس منظر میں چلا گیا تھا اور اس کی جگہ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے لی تھی تاہم پیپلز پارٹی اور موجودہ دور حکومت میں اقوام متحدہ میں کشمیر ایشو کو پھر سے اٹھایا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمارا یہ موقف ہے کہ کشمیر پاکستانی خارجہ پالیسی کا محور ہونا چاہے۔

انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کئی ممالک میں مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کیلئے خصوصی پارلیمنٹری نمائندے بھیجے،اگرچہ یہ محدود پیمانے پر تھے لیکن یہ ایک اچھا آغاز تھا کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ اس سلسلے کو مزید بڑھایا جائے اور اس میں کشمیر کمیٹی، وزارت خارجہ ، وزارت امور کشمیر اور آزاد کشمیر اسمبلی کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مظفر آباد کوہالہ پل پر کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائے گی جس میں کمیٹی کے ممبران چوہدری محمد طفیل اور اظہر قیوم نارا شریک ہوں گے۔

جبکہ اقوام متحدہ کے دفتر میں یادداشت جمع کرانے کیلئے کمیٹی کے ارکان اعجاز الحق، ملک شاکر بشیر اعوان،شکیلہ خالد لقمان اور عبدالاوسیم ومجود ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ چھ فروری کو اسمبلی میں مسئلہ کشمیر بارے ایک متفقہ قرار داد بھی منظور کی جائیگی تاکہ کشمیری عوام کیلئے پوری پاکستانی قوم کی جانب سے متفقہ اظہار یکجہتی سے متعلقہ رائے کا اظہار کیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کی سیاسی انداز میں ہی حل تلاش کیا جائے گا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برجیس طاہر، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سیکریٹری خارجہ سمیت کمیٹی کے تمام ممبران شریک ہوئے۔