شراب کی قانونی فروخت اور مسیحی مذہب کے نام پر کاروبارکے خلاف درخواستیں یکجا

جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں منتقل دونوں درخواستوں کی سماعت ایک ہی عدالت میں ہونے سے بہتر فیصلہ سامنے آ سکے گا، عدالت کے ریمارکس

جمعرات 2 فروری 2017 11:51

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2فروری۔2017ء) شراب کی قانونی فروخت اور مسیحی مذہب کے نام پر کاروبارکے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں منتقل کر دی گئی۔ دونوں درخواستوں کی سماعت ایک ہی عدالت میں ہونے سے بہتر فیصلہ سامنے آ سکے گا ۔ عدالت کے ریمارکس۔تفصیلات کے مطابق پاکستان یونائٹیڈ کرسچین موومنٹ کی درخواست پر اسلام آبا دہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

درخوست گزارنے موقف اختیار کیا کہ پاکستا ن میں نہیں مسیحی مذہب کی تعلیمات میں بھی شراب قطعی حرام ہے اگر کسی دوسر ے ملک میں شراب پی جاتی ہے یا اس کا سر عام کاروبار کیا جاتا ہے تو یہ ایک سوشل برائی ہے ، پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور یہاں بھی شراب پر مکمل پابندی لگائی جائے۔

(جاری ہے)

اگر کسی ملک میں شراب کی فروخت کا کاروبار ہے تو اس کو قانونی تحفظ دینا حکومت کا کام ہے ۔

مسیحی مذہب کی آڑ میں کاروبار پر پابندی لگائی جائے۔ جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد کیس کو جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں منتقل کردیا۔ عدالت کا کہنا تھاکہ اس حوالے سے ایک اور کیس جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔پہلے سے کیس زیر سماعت ہونے کی بنا ء پر اس درخواست کو بھی جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں منتقل کیا جائے۔ واضح رہے کہ جسٹس عامر فاروق کی عدالت پاکستان یونائٹیڈ کرسچین موومنٹ کے چئیر مین البرڈ ڈیوڈ نے درخواست دائر کر رکھی تھی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈ ووکیٹ ماجد بشیر عدالت میں پیش ہوئے۔

متعلقہ عنوان :