بلوچستان میں دنیا کی مہنگی ترین دھات مولی بینیم دریافت ہونے کا انکشاف

قیمت ایک لاکھ ڈالر فی ٹن ہے،یہ دھات خلائی جہازوں میں استعمال ہوتی ہے ، دنیا میں سونے کے ذخائر کی راہداری میں بلوچستان بھی شامل ہے،لوجیکل سروے آف پاکستان کے ایم ڈی ڈاکٹر عمران کی سینیٹ ذیلی کمیٹی پیٹرولیم کو بریفنگ آئندہ اجلاس میں ایم ڈی پی ایس اوشریک نہ ہوئے تو کارروائی قواعد کے تحت کی جائے گی،کمیٹی ایم ڈی پی ایس اوافسران اور ملازمین کی تنخواہوں کا ریکارڈ طلب

جمعہ 3 فروری 2017 12:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3فروری۔2017ء) جیالوجیکل سروے آف پاکستان کے ایم ڈی ڈاکٹر عمران نے سینیٹ ذیلی کمیٹی پیٹرولیم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں دنیا کی مہنگی ترین دھات مولی بینیم دریافت ہوئی ہے۔ جس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر فی ٹن ہے یہ دھات خلائی جہازوں میں استعمال ہوتی ہے ۔ دنیا میں سونے کے ذخائر کی راہداری میں بلوچستان بھی شامل ہے ۔

36نئی قدرتی دھاتیں دریافت ہوئی ہیں۔ ٹیتھین میٹالک کے علاوہ دربنچاہ، کوہ دلیل ، مشقی چاہ میں بھی سروے اور تلاش جاری ہے کنونیئر کمیٹی سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہاکہ اربوں روپے مالیات کا سمگل ہوکر آنے والے ایرانی تیل کی تمام کمپنیوں کے پیٹرول پمپوں پر فروخت جاری ہے۔ پیٹرول پمپس میں تیل کی ملاوٹ میں پی ایس او بھی ملوث ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ اجلاس میں ایم ڈی پی ایس اوشریک نہ ہوئے تو کارروائی قواعد کے تحت کی جائے گی۔

کمیٹی نے ایم ڈی پی ایس اوافسران اور ملازمین کی تنخواہوں کا ریکارڈ طلب کرلیا سینیٹ ذیلی کمیٹی پیٹرولیم کے کنونیئر سردار فتح محمد محمد حسنی کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں ملک بھر اور خاص طور صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں قدرتی ذخائر کے سروے اور پیٹرولیم سے متعلقہ فنڈز کے استعمال اور اجراء کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔ کنونیئر کمیٹی سینیٹر فتح محمد محمد حسنی نے کہا کہ ملک بھر باالخصوص بلوچستان میں موجود قیمتی قدرتی وسائل کا درست طریقے سے سروے کروا کر ان ذخائر کی تلاش اور پیداوار سے مقامی افراد کو روزگار کے علاوہ مالی فوائد بھی ملیں گے۔

آئند ہ اجلاس میں جیالوجیکل سروے آف پاکستان کے سروے ، ذخائر کی نشاندہی کے بارے میں تفصیلات سے آگا ہ کیا جائے۔ سردارسینیٹر فتح محمد محمد حسنی نے کہا کہ سونا ، تانبا ، چاندی ، گیس کے وسیع ذخائر سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں اور تلاش ہونے والے ذخائر کے لیے پاکستانی کمپنیوں اور مقامی لوگوں میں مشترکہ معاہدات کیے جائیں۔

اگر بلوچستان کے ذخائر کو جدید سائنسی طریقے استعمال کرکے پیداوار حاصل کی جائے تو پاکستان پیٹرول اور گیس میں خود کفیل ہوسکتا ہے۔جن جن علاقوں میں مقامی افراد ذخائر کو تلاش کررہے ہیں یا مالک ہیں جیالو جیکل سروے آف پاکستان ہر قسم کی مدد فراہم کرے ۔ کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا کہ جیالو جیکل سروے آف پاکستان کے رولز ریگولیشن میں تبدیلی کے لیے آئندہ اجلاس میں تجاویز پر غور ہوگا۔

کنونیئر کمیٹی سینیٹر فتح محمد محمد حسنی نے ہدایت دی کہ جہاں جہاں سروے کیا جارہا ہے ممبران پارلیمنٹ کو بھی شامل کیا جائے۔ اجلاس میں بلوچستان میں ایران سے پیٹرول ، ڈیزل کی سمگلنگ کا معاملہ زیر بحث آیا ۔ کنونیئر کمیٹی سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہاکہ اربوں روپے مالیات کا سمگل ہوکر آنے والے ایرانی تیل کی تمام کمپنیوں کے پیٹرول پمپوں پر فروخت جاری ہے۔

پیٹرول پمپس میں تیل کی ملاوٹ میں پی ایس او بھی ملوث ہے۔ آئندہ اجلاس میں ایم ڈی پی ایس اوشریک نہ ہوئے تو کارروائی قواعد کے تحت کی جائے گی۔ کمیٹی نے ایم ڈی پی ایس اوافسران اور ملازمین کی تنخواہوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ۔ سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ بحری جہازوں کے ذریعے بھی ملاوٹ شدہ تیل پاکستان پہنچا ،جتنی تنخواہ اور مراعات پی ایس او ایم ڈی اور افسران کو ملتی ہیں ، ذمہ داری اور فرض بھی اتنا ہی ادا کریں ۔

سینیٹر باز محمد نے کہا کہ ملاوٹ شدہ پیٹرول عام فروخت ہورہا ہے۔ سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ 9سو کے قریب جعلی پیٹرول پمپ چل رہے ہیں۔ پی ایس او کے ڈی جی نے بتایاکہ 30موبائل یونٹس پیٹرول کے معیار کا معائنہ کرنے کے لیے چھاپے مارتے ہیں ۔ خلاف ورزی پر نوٹس ، جرمانہ اور پیٹرول پمپ بند بھی کیے جاتے ہیں ۔ پیٹرول اور ڈیز ل کی 60فیصد سمگلنگ ڈبہ پیٹرول اسٹیشنز پر ہوتی ہے ۔

گاڑیوں میں ٹریکرز لگائے گئے ہیں ۔ سینیٹر سردار محمد اعظم خان موسی ٰ خیل نے کہا کہ اچانک معائنہ افسران کی پاکٹ منی کا ذریعہ بن جاتا ہے جس کی وجہ سے نتیجہ صفر ہے ۔ کمیٹی نے ایم ڈی او جی ڈی سی ایل کی مستقل تعیناتی نہ ہونے پر تحفظا ت کا اظہار کیا ۔ سیکرٹری پیڑولیم نے بتایا کہ ایم ڈی کی تعیناتی کے لیے تمام مراحل مکمل ہوگئے ہیں۔ناموں کی سمری جلد وزیر اعظم کو بجھوائیں گے ۔

کمیٹی نے بلوچستان میں تیل و گیس اور دوسرے قدرتی وسائل کی تلاش سے متعلق 5سالہ ریکارڈ طلب کرلیا ۔ قائم مقام ایم ڈی او ڈی سی ایل نے بتا یا کہ 2014تک بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے سروے نہیں ہوسکا ۔2015سے بلوچستان میں شان ، خاران ، پسنی اور گوادر میں سیسمک سروے پر پہلی دفعہ بڑا بجٹ استعمال کیا گیا۔ آئندہ اجلاس میں او جی ڈی سی ایل سے بلوچستان میں سروے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی گئی۔

جیالوجیکل سروے آف پاکستان کے ایم ڈی نے بتایا کہ بلوچستان میں دنیا کی مہنگی ترین دھات مولی بینیم دریافت ہوئی ہے۔ جس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر فی ٹن ہے یہ دھات خلائی جہازوں میں استعمال ہوتی ہے ۔ دنیا میں سونے کے ذخائر کی راہداری میں بلوچستان بھی شامل ہے ۔ 36نئی قدرتی دھاتیں دریافت ہوئی ہیں۔ ٹیتھین میٹالک کے علاوہ دربنچاہ، کوہ دلیل ، مشقی چاہ میں بھی سروے اور تلاش جاری ہے ۔

جیالوجیکل سروے آف پاکستان کی دو الگ الگ ٹیمیں کل سے آواران اور موسیٰ خیل کا دورہ شروع کررہی ہیں۔ سینیٹر نثا ر محمد نے کہا کہ سوات کا زمرد پتھر مالاکنڈ او ر باجوڑ کے درمیان موجود پہاڑ میں بھی قدرتی مہنگے پتھر موجود ہیں ۔نکالنے کے لیے کوشش کی جائے ۔ سینیٹر اعظم خان موسی ٰ نے کہا کہ موسیٰ خیل میں دنیا کا بہترین کوئلہ موجود ہے ۔پیداوار کے لیے کوشش ہونی چاہیے ۔

کمیٹی نے جیالوجیکل سروے آف پاکستان کی کارکردگی کو سراہا ۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ وزارت پ یٹرولیم سے ملحقہ اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی اجلاس متواتر منعقد کیے جائیں گے۔ اجلاس میں سینیٹرز سردار اعظم خان موسیٰ خیل ، باز محمد خان کے علاوہ سیکرٹری پیٹرولیم، قائم مقام ایم ڈی او جی ڈی سی ایل، ڈی جی پی ایس او،ڈی جی جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔