فیس بک پر دوستی کے بعدبرتھ ڈے منانے اسلام آباد آنیوالی دوشیزہ اوراسکے محبوب پروفاقی پولیس نے ناکے پر گاڑی نہ روکنے کی پاداش میں فائرکھول دیا

نوجوان موقع پردم توڑگیا، دوشیزہ معجزانہ طورپر بچ گئی،واقعہ میں ملوث دونوں پولیس اہلکار موقع سے فرار مقتول کے ورثاء کا نعش سڑک پر رکھ کر پولیس کے خلاف احتجاج ، مین آئی جے پی روڈ بلاک ،ناکے پر لگاکیمپ بھی جلادیا

ہفتہ 4 فروری 2017 13:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4فروری۔2017ء) فیس بک پر دوستی کے بعدبرتھ ڈے منانے کے لئے اسلام آباد آنے والی دوشیزہ اوراس کے محبوب پروفاقی پولیس نے ناکے پر گاڑی نہ روکنے کی پاداش میں فائرکھول دیا۔پولیس کی فائرنگ کی زد میں آکرنوجوان موقع پردم توڑگیاجبکہ دوشیزہ معجزانہ طورپر بچ گئی۔واقعہ میں ملوث دونوں پولیس اہلکار موقع سے فرار ہوگئے ۔

مقتول کے ورثاء نے نعش سڑک پر رکھ کر پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مین آئی جے پی روڈ بلاک کردی اورناکے پر لگاکیمپ بھی جلادیا۔بعدازاں سینئرپولیس افسران اورضلعی انتظامیہ کے افسران نے مقتول کے ورثاء کے ساتھ مذاکرات کرکے انہیں انصاف کی یقین دہانی کرادی جس پرمقتول کے ورثاء نے احتجاج ختم کردی۔معلوم ہواہے کہ گزشتہ روز تھانہ سبزی منڈی کے علاقہ آئی ٹین ون سی ڈی اے سٹاپ کے پاس رات تقریباً ساڑھے تین بجے کے قریب ناکے پر موجود پولیس اہلکاروں ایگل سکواڈ کے سمیع اللہ نیازی اورطارق نے شک گزرنے پر سفیدرنگ کی ایکس ایل آئی گاڑی نمبر4724آئی ڈی ایل کوروکنے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

تاہم کارسوارنوجوان 26سالہ تیمورریاض نے گاڑی نہ روکی جس پر پولیس ملازم سمیع اللہ نیازی نے سرکاری پستول سے تین فائرکئے۔فائرنگ کی زد میں آکرنوجوان موقع پردم توڑگیاجبکہ اس کے ہمراہ بیٹھی دوشیزہ مسماة سونیامحفوظ رہی۔نوجوان کی موت کے بعد دونوں اہلکارموقع سے فرار ہوگئے۔واقعہ کی اطلاع پرپیرودھائی میں مقیم مقتول کے ورثاء نے نعش سڑک پر رکھ کر پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے روڈ بلاک کردی۔

اس دوران پولیس اورضلعی انتظامیہ کے سینئرافسران موقع پر پہنچ گئے۔جن سے کئی گھنٹے مزاکرات کے بعدورثاء نے اپنااحتجاج ختم کردیا۔تھانہ سبزی منڈی پولیس نے مقتول کے بھائی ساجدریاض کی مدعیت میں واقعہ میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ نمبر39/2016بجرم302/34درج کرلیاہے۔ذرائع کاکہناہے کہ مقتول تیمورریاض کی سالگرہ منانے اس کی گرل فرینڈمسماة سونیالاہورسے اسلام آباد آئی ہوئی تھی۔

دونوں کی دوستی فیس بک پر ہوئی تھی۔واضح رہے کہ وفاقی پولیس کی چیکنگ کے نام پر لگائے جانے والے نام نہادناکوں پر پولیس کی فائرنگ سے شہریوں کی ہلاکت یاشدیدزخمی ہونے کایہ پہلاواقعہ نہیں ہے۔قبل ازیں بھی اس نوعیت کے کئی سنگین واقعات پیش آچکے ہیں۔جس میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔معلوم ہواہے کہ مقتول نوجوان تیمورریاض پہلے سے شادی شدہ اوردوبچوں کاباپ تھا جبکہ اس کی گرل فرینڈمسماة سونیاکو شادی کے چھ ماہ بعد ہی طلاق ہوگئی تھی۔

جس کے بعد ان دونوں کی فیس بک پر دوستی ہوگئی۔ان دونوں کی دوستی کی خبرمقتول کی بیوی کوبھی تھی۔مقتول نوجوان تیمورریاض کا پوسٹ مارٹم پمزہسپتال سے کرایاگیا۔مقتول کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول کے جسم میں تین گولیاں لگیں۔تاہم سرکے پیچھے لگنے والی گولی موت کی وجہ بنی۔واقعہ کے بعدپولیس مقتول کی گرل فرینڈ سونیاکوتھانے پہنچادیا۔واقعہ کی اطلاع پر سونیا کے ورثاء بھی لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے۔سونیا کی والدہ سعیدہ کے مطابق پولیس نے کئی گھنٹے تک ہمیں اپنی بچی سے ملنے نہ دیا۔پولیس کبھی ہمیں ہسپتال بھیج دیتی اورکبھی کہتی تھانے۔ان کاکہناتھاکہ فیس بک نے ہمارے بچوں کو برباد کردیاہے۔