اسلام آباد میں تیمور قتل کیس، فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کا بیان سامنے آ گیا

اتوار 5 فروری 2017 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6فروری۔2017ء)اسلام آباد میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں‌قتل ہونے والے تیمور کیس میں نیا موڑ سامنے آ گیا۔ پولیس اہلکار سمیع اللہ کا بیان سامنے آیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ نہ رکنے پر کی۔ انہوں روکا تو گاڑی پلاسٹک کے بیرئیر سے ٹکرائی ۔ 2 فائر ٹائر پر کئے جو نہیں لگے تیسرا فائر ڈرائیور کو لگ گیا۔

ایک اور بیان میں پولیس اہلکار نے کہا کہ گولی صرف ڈرانے کیلئے چلائی۔ غلطی سے تیمور کو لگ گئی۔ ملزم سے فائرنگ میں استعمال ہونے والا رائفل بھی برآمد ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے اتوار کو تھانہ سبزی منڈی فائرنگ کیس کے مرکزی ملزم کانسٹیبل سمیع اللہ نے ایس ایس پی آپریشنز ساجید کیانی کے سامنے سرنڈرکیا اور گرفتاری دی،ملزم کو تھانہ آئی نائن تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے اور (کل)پیر کو اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس کا جسمانی ریمانڈ لے کر کیس کی تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق سمیع اللہ کے ساتھ ڈیوٹی پر موجود دوسرا کانسٹیبل تاحال روپوش ہے اس کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے کہ تین روز قبل آئی ٹین میں پولیس اہلکاروں نے ایک کار سوار کو نہ رکنے پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جبکہ کار میں موجود سونیا نامی لڑکی محفوظ رہی تھی۔ فائرنگ کرنے والا اہلکار سمیع اللہ نیازی اپنے ساتھ سمیت موقع سے فرار ہوگیا تھا، دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا ،مقتول کے ورثاء نے لاش آئی جے پی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا تھا،مشتعل مظاہرین نے پولیس چوکی نذر آتش کر دی تھی ، انتظامیہ اور پولیس کے سینئر افسروں سے مذاکرات کے مطابق مظاہرین نے سڑک کھول دی تھی ، پولیس اہلکاروں کو گرفتار نہ کرنے پر تھانہ سبزی منڈی کے ایس ایچ او سلیم اقبال شاہ کو معطل کر دیا گیا تھا ، کار میں سوار لڑکی کی والدہ نے کہا ہے کہ میری بیٹی سونیا کی تیمور سے فیس بک پر دوستی ہوئی تھی ۔