کراچی کا امن بحال کرنے کے لئے رینجرز کو 3 سال میں جو اختیارات ملے اس کے مثبت نتائج سب کے سامنے ہیں، ڈی جی رینجرز سندھ

شہر میں منفی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں کراچی میں آپریشن کے بعد معیشت مضبوط ہوئی ہے اس شہر کی روشنیوں کو برقرار رکھا جائے گا۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے،میجر جنرل محمد سعید

منگل 7 فروری 2017 23:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8فروری۔2017ء)ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعیدنے کہاہے کہ کراچی کا امن بحال کرنے کے لئے رینجرز کو 3 سال میں جو اختیارات ملے اس کے مثبت نتائج سب کے سامنے ہیں جب کہ ایک خاص مقصد کے تحت شہر کا امن برباد کرنے کی کوشش کی گئی۔آپریشن کے نتیجے میںٹارگٹ کلنگ میں 92اور بھتہ خوری میں 93فیصد کمی آئی ہے۔شہر میں منفی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں ۔

کراچی میں آپریشن کے بعد معیشت مضبوط ہوئی ہے اس شہر کی روشنیوں کو برقرار رکھا جائے گا۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ہی پاکستان کی ترقی میں اہم کردارادا کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو جامعہ کراچی کے دورے کے موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ طلبا ملک کا مستقبل ہیں تعلیمی یافتہ نوجوانوں کو ہی پاکستان کی ترقی میں کردارادا کرنا ہے، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ، ان کی بہتر تربیت اور حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے ، لہذا اس سلسلے میں جامعہ کراچی سمیت تمام تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی بہتربنائی جائے گی۔

انہوں کہا کہ کراچی کے شہریوں کے تعاون سے شہر میں امن بحال ہوا ہے ، باہمی تعاون سے ہی کراچی آپریشن جاری ہے۔ دیر پا امن کے قیام تک کراچی آپریشن جاری رہے گا، طالب علم اور کراچی کے شہری قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے تعاون کریں، تاکہ شہر قائد امن کا گہوراہ بنے ، کیونکہ کراچی آدھا پاکستان ہے اور وطن عزیز کا معاشی حب ہے، کراچی میں قیام امن سے پاکستان کی ترقی مشروط ہے۔

انہوںنے کہا کہ ایک خاص مقصد کے تحت اس شہر کا امن برباد کرنے کی کوشش کی گئی اور 1980 سے لے کر اب تک 72 ہزار شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے رینجرز کو تعینات کیا گیا لیکن اختیارات نہیں دیئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کو اختیارات 2013 میں ملے اور کراچی آپریشن شروع کیا گیا جس کے مثبت نتائج حاصل ہوئے جو سب کے سامنے ہے۔

ڈی رینجرز نے کہا کہ کراچی آپریشن سے معیشت مضبوط ہوئی، رینجرز نے پورے شہر سے نوگو ایریاز کا خاتمہ کردیا، کراچی آپریشن میں رینجرز نے 9 ہزار 79 آپریشن کیے جس میں 1 ہزار 513 دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں آئی اور دہشت گردوں سے 10ہزار 716 ہتھیار قبضے میں لیے گئے، آپریشن کے بعد سے گزشتہ 3 سال میں اغوابرائے تاوان میں 86 فیصد، بھتاخوری میں 93 فیصد اور ٹارگٹ کلنگ میں 92 فیصد کمی ہوئی۔

میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے باہمی تعاون سے کراچی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں،عوام کے تعاون کے بغیر کراچی آپریشن میں کامیابی ممکن نہیں، منفی سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے شہری بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں۔ انہوں نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس ملک کا مستقبل ہیں آپ نے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرنا ہے ۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ میڈیا پر ٹاک شوز میں جیسا عوام کو پیش کیا جاتا ہے ویسا ہے نہیں یہاں کی عوام بہت محبت کرنے والی ہے۔اس موقع پرڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید نے جامعہ کراچی مدعو کرنے پروائس چانسلراوررجسٹرار کا شکریہ بھی ادا کیا۔اس سے قبل ڈی جی رینجرز کی کراچی یونیورسٹی آمد پر جامعہ کراچی میں سیکیورٹی سخت کردی گئی تمام داخلی راستوں پر رینجرز اہلکار تعینات کردیئے گئے اور رینجرز اہلکاروں نے تقریب میں موجود طلبا کے موبائل بند بھی کرادیئی