فوجی عدالتوں میں توسیع کا معاملہ خود قومی مفاد میں ٹیک اپ کیا ہے،سپیکر قومی اسمبلی کا انکشاف

حکومت کا اس حوالے سے ان پر کوئی دبائو نہیں تھا ،ایسے معاملات پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے امید ہے جلد حکومت اور اپوزیشن فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر متفق ہوجائیں گے قومی اسمبلی میں جھگڑا کرنے والوں کا معاملہ نمٹا دیا ہے کسی کے خلاف کاروائی نہیں ہوگی کیونکہ سب کو احساس ہوگیا کہ جو ہوا غلط ہواہے،خصوصی گفتگو

بدھ 8 فروری 2017 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے انکشاف کیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کا معاملہ انہوں نے خود قومی مفاد میں ٹیک اپ کیا ہے حکومت کا اس حوالے سے ان پر کوئی دبائو نہیں تھا ،ایسے معاملات پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے اور انھیں امید ہے کہ جلد حکومت اور اپوزیشن فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر متفق ہوجائیں گے۔

قومی اسمبلی میں جھگڑا کرنے والوں کا معاملہ نمٹا دیا ہے کسی کے خلاف کاروائی نہیں ہوگی کیونکہ سب کو احساس ہوگیا کہ جو ہوا غلط ہواہے۔ بدھ کے روز خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی ذاتی رائے میں فوجی عدالتوں نے دو سالوں میں اچھا کام کیا اور ملک میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن وامان کی صورت حال بہتر ہوئی لہذا انہوں نے خود یہ اقدام اٹھایا کہ پارلیمانی لیڈرز کو اعتماد میں لیکر فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کی جائے اور اس کے لئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہوگی پہلے بھی ہم نے اتفاق رائے سے قومی مفاد میں فیصلہ کیا تھا اب بھی سیاسی قیادت قومی مفاد کو سامنے رکھے گی چار اجلاس ہو چکے ہیں اور وہ پر امید ہیں کہ ائندہ اجلاس میں کسی مثبت نتیجے پر پہنچ جائیں گے ،فوجی حکام نے پارلیمانی لیڈرز کے سوالات کے جواب دیئے ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نیب قوانین کے جائزے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بھی سب کے اتفاق رائے سے قائم کی گئی ہے جو اپنا کام کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں جو بدترین ہنگامہ آرائی ہوئی اور اراکین کا جھگڑا ہوا وہ افسوسناک تھا ہم جب حلف اٹھاتے ہیں تو آئین کی پاسداری کا حلف اٹھاتے ہیں اور اسی آئین کی کتاب کو ایوان میں پھینک دیا گیا مجھے اس پر بہت دکھ اور افسوس ہے پارلیمانی لیڈرز کو جب اس معاملے پر بلایا اور ان کی رائے جانی تو سب نے واقعہ پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا اس لئے میں کسی بھی رکن کے خلاف کاروائی نہیں کروں گا کیونکہ اب ہمیں آگے بڑھنا چاہیے اور مستقبل میں اس قسم کی روایات نہیں ڈالنی چاہیے کیونکہ اجلاس کے بعد اراکین چاہے حکومت کے ہوں یا اپوزیشن کے وہ اکھٹے چائے پی رہے ہوتے ہیں ۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ساڑھے تین سال اس ایوان کو صبر وتحمل سے چلایا اور اپوزیشن کو حکومت سے زیادہ وقت دیا جس سے بعض حکومتی وزراء مجھ سے ناراض بھی ہوگئے مگر ماحول اچھا رکھنے کے لئے اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع زیادہ دیا جس کا ریکارڈ گواہ ہے سپیکر نے کہا کہ جس ایوان میں خود تحریک انصاف بیٹھی ہے اسے ہی جعلی اور چور کہے گی تو پھر قول و فعل کے تضاد کا اندازہ آپ خود لگالیں عمران خان ہر ماہ بطور ایم این اے اپنی تنخواہ وصول کرتے ہیں مگر ایوان میں نہیں آتے ان لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ پارلیمنٹ ہی وہ فورم ہے جہاں سے مسائل حل ہو سکتے ہیں اور وہ اسی پارلیمنٹ کی مرہون منت ہیں اس لئے انھیں عوام کے منتخب اداروں بارے ایسی بات نہیں کرنی چاہیے انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ اصلاحات کے نظام کے تحت قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اڑھائی سو ملازمین کے گریڈ اپ گریڈ کر دیئے گئے ہیں جو ٹیسٹ اور ٹریننگ کر رہا ہے اسے ہم ترقی دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین خوش ہیں

متعلقہ عنوان :