قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس میں عدم شرکت پر گورنر سٹیٹ بنک ، نیشنل بینک پاکستان اور زرعی ترقیاتی بنک کے صدور پر برہمی کا اظہار

آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ،زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے کاشتکاروں زرعی قرضوں پر مارک اپ کی زیادہ شرح پر بھی تحفظات کا اظہار کمیٹی کی رزرعی قرضوں پر مارک اپ کی شرح کو ایک عددی کرنے کی سفارش مردم شماری کے لیے بنائے جانے والے بلاکس پر بھی تحفظات کا اظہار، آئندہ اجلاس میں چیئرمین نادرا کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ

بدھ 8 فروری 2017 11:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر گورنر سٹیٹ بنک ، نیشنل بینک آف پاکستان اور زرعی ترقیاتی بنک کے صدور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں ان کو طلب کر لیا کمیٹی نے زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے کاشتکاروں کو دیئے جانے والے زرعی قرضوں پر مارک اپ کی زیادہ شرح پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اورزرعی قرضوں پر مارک اپ کی شرح کو ایک عددی کرنے کی سفارش کر دی ارکان کمیٹی نے مردم شماری کے لیے بنائے جانے والے بلاکس پر بھی تحفظات کا اظہار کیا مردم شماری کے عمل کو شفاف اور صحیح ہونا چاہئے ، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین نادرا کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں مردم شماری پر تفصیلی بحث کی جائیگی ، قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا، کمیٹی نے گورنر سٹیٹ بنک ، نیشنل بنک آف پاکستان اور زرعی ترقیاتی بنک کے صدور کی عدم شرکت پر شدید ناراضی کا اظہار کیا اور کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ان حکام کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، کمیٹی نے زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے کاشتکاروں کو دیئے جانے والے زرعی قرضوں پر مارک اپ کی زیادہ شرح پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اورزرعی قرضوں پر مارک اپ کی شرح کو یک عددی کرنے کی سفارش کی ، کمیٹی میں چیف شماریات آصف باجو ہ نے چھٹی مردم شماری پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس مارچ اپریل میں مردم شماری کا انعقاد ملتوی ہونیکی وجہ فوج کی عدم دستیابی تھی کیونکہ فوج آپریشن ضرب عضب میں مصروف تھی ، انہوں نے کہاکہ مردم شماری میں ملک میں موجود تمام افراد کو شامل کیا جائے گا خواہ وہ پاکستانی ہوں یا غیر ملکی ، مردم شماری کا عمل دو مرحلوں میں ہوگا ایک شمار کنندہ دو بلاک کرے گا ملک کو مجموعی طور پر ایک لاکھ 68ہزارایک سو بیس بلاک میں تقسیم کیا گیا ہے ، جبکہ ایک بلاک دو سو سے اڑھائی سو گھروں پر مشتمل ہے ، ، متحدہ قومی موومنٹ کے رکن اسمبلی فاروق ستارنے کیا کہ مردم شماری میں 8سال کی تاخیر کی وجہ بتائی جائے کیا اس کی تاخیر میں کوئی بیرونی عوامل یا دیگر مفادات تو نہیںتھے ، تحریک انصاف کے اسد عمر نے کہا کہ مردم شماری کے اعداد شمارکو نادرا کے ذریعے کراس چیک بھی کیا جانا چاہئے ، فارم میں زیادہ زبانوں کا اندراج ہونا چاہئے ، اور اوورسیز پاکستانیوں کو بھی شمار کیا جائے ، نفیسہ شاہ نے کہا کہ کوشش کی جائے کہ مردم شماری شفاف ہو، دیہی آبادی کے لیے بھی جی آئی ایس نظام کے ذریعے بلاکس کا تعین کیا جائے ، شزہ فاطمہ نے کہا کہ معذور افراد کو تیسری جنس کی شناخت اور مردم شماری کے لیے فارم میں خانہ رکھا جائے ، چیف شماریات نے بتایا کہ بلاکس میں ایک عمارت کو شمار کیا گیا ہے چاہے اس میں رہائش پذیر گھرانیزیادہ ہوں اور مردم شماری کے دوران ہر گھر پر نمبر لگے گا لہذا کوئی بھی علاقہ مردم شماری سے محروم نہیں رہ سکتا ،چیف شماریات نے کہا کہ مردم شماری کا پورا عمل شفاف اور واضح ہوگا اسی لیے فوج کا انتظار کیا گیا کیونکہ بدقسمتی سے فوج کے علاوہ کوئی ادارہ ملک میں ایسا نہیں جس کی ساکھ پر اعتبار کیا جاسکے لہذا چھٹی مردم شماری کی شفافیت اور ساکھ پر کسی قسم کو سوال پید ا نہیں ہوگا اسی لیے فوج سیکورٹی کیساتھ مانیٹرنگ بھی کرے گی ، کمیٹی نے افغان مہاجرین کی شناخت کی تصدیق کے عمل پر تحفظات کا اظہار کیا جبکہ معذور افراد کو بھی مردم شماری الگ سے شمار کرنے کا کہا ، کمیٹی نے سفارش کی کہ مردم شماری کے عمل کو شفاف اور صحیح ہونا چاہئے ، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین نادرا کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں مردم شماری پر تفصیلی بحث کی جائیگی ۔