مشرف کی سربراہی میں ایم کیو ایم متحد ہوجائے یا کوئی اتحاد بنے ہمیں کوئی پرواہ نہیں ،ہم اپنی پارٹی خود ہی چلارہے ہیں ،ایم کیو ایم پاکستان اور لندن کا رابطہ ہے ،فاروق ستار اب بھی الطاف حسین کی وکالت کرر ہے ہیںہم ملک میں جمہوریت کی خاطر الیکشن لڑینگے،عمران فاروق قتل کیس میں تفتیش کے دوران سکاٹلینڈ یارڈ کو پتا چلا کہ الطاف اینڈ کمپنی کی'' را ''سے بھی تعلقات ہیں ،اس پر الطاف حسین نے تردید کی تو سکاٹ لینڈ یارڈ نے را سے تعلقات کے تمام دستاویزات دکھائیں ،23سالوں سے الطاف حسین را کے ساتھ کام کرتے ہیں

پاک سرزمین پارٹی کے چیئر مین مصطفی کمال کامیٹ دی پریس سے خطاب

بدھ 8 فروری 2017 22:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)پاک سرزمین پارٹی کے چیئر مین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کی سربراہی میں ایم کیو ایم متحد ہوجائے یا کوئی اتحاد بنے تو ہمیں کوئی پرواہ نہیں اور ہم اپنی پارٹی خود ہی چلارہے ہیں ،ایم کیو ایم پاکستان اور لندن کا رابطہ ہے اورفاروق ستار اب بھی الطاف حسین کی وکالت کرر ہے ہیںہم ملک میں جمہوریت کی خاطر الیکشن لڑینگے،عمران فاروق قتل کیس میں تفتیش کے دوران سکالینڈ یارڈ کو پتا چلا کہ الطاف حسین اینڈ کمپنی کے را سے بھی تعلقات ہیں جس پر الطاف حسین نے تردید کی تو سکاٹ لینڈ یارڈ نے را سے تعلقات کے تمام دستاویزات دیکھائے،23سالوں سے الطاف حسین را کے ساتھ کام کرتے ہیں جبکہ ان کی معلومات کے مطابق چار مرتبہ را کے ایجنٹ نے ان سے ملاقات بھی کیں ، مجھے 2012ء کے آخر میں پتا چلا کہ الطاف حسین را کے ایجنٹ ہیں ، وہ اور انیس قائم خانی کو پارٹی سے نہیں نکالا گیا بلکہ ہم نے خود چھوڑ دی۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کوپشاور پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پرانیس قائم خانی،وائس چیئرمین فریداللہ،پریس کلب کے صدرعالمگیرخان،جنرل سیکرٹری شہاب الدین اورفنانس سیکرٹری عزیزبونیری سمیت دیگر موجو دتھے۔ مصطفی کمال نے کہاکہ فاروق ستار کو جیل جانے کے بعد الطاف حسین قسطوں میں برے لگنے لگے فاروق ستار اگر پی ایس پی میں شامل ہونا چاہیں تو ان کیلئے دروازے کھلے ہیں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے سکاٹ لینڈ یارڈ سے الطاف حسین کو چھڑایااوروہ را کا ایجنٹ ہے ۔

الطاف حسین لاشوں پر سیاست کرتے تھے اور ہم معاشرے کو سدھارنے نکلے ہیں اسی وجہ سے پارٹی کا قیام عمل میں آیا، الطاف حسین نے ایک جعلی صحافی کو سابق ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقا ت کرانے کیلئے 1 کروڑ 60 لاکھ روپے دئیے ،اس صحافی نے اپنا آواز بدل کر الطاف حسین کو تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ ڈی جی آئی ایس آئی بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں تفتیش کے دوران سکالینڈ یارڈ کو پتا چلا کہ الطاف حسین اینڈ کمپنی کے را سے بھی تعلقات ہیں جس پر الطاف حسین نے تردید کی تو سکاٹ لینڈ یارڈ نے را سے تعلقات کے تمام دستاویزات دیکھائے،23سالوں سے الطاف حسین را کے ساتھ کام کرتے ہیں جبکہ ان کی معلومات کے مطابق چار مرتبہ را کے ایجنٹ نے ان سے ملاقات بھی کیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے 2012ء کے آخر میں پتا چلا کہ الطاف حسین را کے ایجنٹ ہیں ، وہ اور انیس قائم خانی کو پارٹی سے نہیں نکالا گیا بلکہ ہم نے خود چھوڑ دی،جو بندہ فوج کو گالی دیتا ہو اور بے گناہوں کا قتل عام کر رہا ہو،خواتین کو گالیاں دیتا ہو وہ ہم پر کس منہ سے الزام لگاتے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ آج کی جمہوریت بد ترین جمہوریت ہے ،سپریم کورٹ کے کہنے پر سات سالوں بعد بلدیاتی انتخابات کرائے گئے جبکہ حکمران اختیارات براہ راست عوام تک پہنچانے کے حق میں نہیں ہیں،عوام کی بہتری کیلئے تمام چیزیں یونین کونسل تک پہنچانے چاہیے،جبکہ دوسری جانب پاکستان میں روز بروز بد عنوانی میں اضافہ ہوا ہے ،بدعنوان افراد کے پانی کی ٹینکیوں سے پیسے برآمد ہورہے ہیں،جہاں ملک میں ڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جارہے ،ساڑھے تین لاکھ پچاس ہزاربچے بھوک اور پیاس سے مررہے ہیں، تین لاکھ بچوں کی ذہنی نشونما نہیں ہو پاتی، نواجوان بے روزگار پھر رہے ہیں تو ملک کیسے ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ایمرجنسی سمیت عوام کو سستی اور مفت صحت کے سہولیات مہیا کرنی چاہیے۔مصطفی کمال کے مطابق خیبر پختونخوا میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کر دیاہے ، ہمارے دفاتر پختونخوا میں سات اضلاع ‘بلوچستان‘سندھ ‘پنجاب ‘برطانیہ‘امریکہ‘مشرق وسطی سمیت کئی سمیت کئی ممالک میں کام کررہے ہیں،مر نے سے پہلے حق کی سدا بلند کی دنیا میں بھی عزت ملی۔پی ایس پی میں کارکنوں کی تعداد میں اضا فہ ہو رہا ہے،ہمارے قول و فعل میں کوئی تضاد نہیں ہوگا، موجودہ جمہوری نظام اور بدترین آمریت میں کوئی فرق نہیں ، جب تک اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں ہوتے مسائل کبھی حل نہیں ہونگے۔

متعلقہ عنوان :