افغانستان : ریڈ کراس کارکنوں پر حملہ ،6ہلاک ، 2لاپتہ

ہم اس معاملے پر حیران ہیں اور تباہی کی طرف جارہے ہیں، ترجمان ریڈ کراس ابتدائی طور پر کسی دہشت گرد گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، صوبائی پولیس سربراہ

بدھ 8 فروری 2017 22:11

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)بین الاقوامی فلاحی ادارے ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ شمالی افغانستان میں اس کے 6 کارکن ہلاک جبکہ 2 لاپتہ ہوگئے۔ریڈ کراس کی انٹرنیشنل کمیٹی کے ترجمان نے بتایا کہ ’ہم اس معاملے پر حیران ہیں اور تباہی کی طرف جارہے ہیں۔‘ترجمان نے صوبہ جوزجان میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

گروپ کے کابل آفس کے ترجمان احمد رامین ایاز کا کہنا تھا کہ ’ادارے کے کارکنوں پر حملہ شمالی صوبہ جوزجان میں کیا گیا۔‘صوبائی پولیس کے سربراہ رحمت اللہ تٴْرکستانی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ صوبائی دارالحکومت سے 35 کلومیٹر مغرب میں واقع شبِرغان میں پیش آیا۔ابتدائی طور پر کسی دہشت گرد گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن رحمت اللہ ترکستانی کا کہنا تھا کہ داعش سے وفاداری نبھانے والے جنگجو اس علاقے میں موجود ہیں، جبکہ طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیا میں خودکش بمبار نے ضلعی ہیڈ کوارٹرز کے باہر روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 2 شہری ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔اس حملے کی ذمہ داری بھی کسی نے قبول نہیں کی، لیکن اکثر طالبان حکومتی اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز کابل میں افغان سپریم کورٹ کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے میں 20 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔۔