تعلیم چند ہاتھوں میں محدود ، ذہین طالبعلم ذہنی مریض بن کر خودکشیوں پر مجبور ہیں ‘ لاہور ہائیکورٹ

نجی میڈیکل کالجوں میں بھاری فیسوں اور میرٹ کے برعکس داخلوں کیخلاف درخواست پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر پنجاب طلب

بدھ 8 فروری 2017 23:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے نجی میڈیکل کالجوں میں بھاری فیسوں اور میرٹ کے برعکس داخلوں کے خلاف دائر درخواست پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر پنجاب کو جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا اور ریمارکس دیئے کہ تعلیم کو چند ہاتھوں میں محدود کرنے سے معاشرے پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے،ذہین طالبعلم ذہنی مریض بن کر خودکشیوں پر مجبور ہیں عدالت اس پہلو کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکیل میاں شکیل احمد نے موقف اختیار کیا کہ نجی میڈیکل کالجز میں میرٹ پر پورا اترنے والے طالبعلموں کوداخلے دینے کی بجائے میرٹ کے برعکس بھاری فیسیں دینے والے طالبعلموں کو داخلے دئیے گئے۔

(جاری ہے)

میرٹ کی پالیسی پر عمل نہ ہونے سے طبی تعلیم کے دروازے ذہین طالبعلموں کے لئے بند ہو گئے ہیں۔

پاکستان میڈ یکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے وکیل نے عدالت سے جواب داخل کرنے کی مہلت طلب کی۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ نجی طبی تعلیمی اداروں کو ریگولیٹ کون کرتا ہے،میرٹ کے برعکس ہونے والے داخلے سنجیدہ معاملہ ہے اس معاملے کو تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کے سپرد کیا جا سکتا ہے۔تعلیم کو چند ہاتھوں میں محدود کرنے سے معاشرے پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے،ذہین طالبعلم ذہنی مریض بن کر خودکشیوں پر مجبور ہیں عدالت اس پہلو کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔ فاضل عدالت نے درخواست پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کو جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔