چائنہ کٹنگ اور زمینوں پر ناجائز قبضے ،سندھ ہائی کورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

بدھ 8 فروری 2017 23:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)چیف جسٹس سندھ ہائی نے چائنہ کٹنگ اور ذمینوں پر ناجائز قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کو کوئی تیار نہیں اور پھر حکومت سندھ کہتی ہے کہ چیف جسٹس ہمارے پیچھے پڑگئے ،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے فاضل بینچ نے کراچی کے علاقے گلستان جوہر اسکیم 36 میں چائنا کٹنگ اور ذمینوں پر قبضے سے متعلق بدھ کو کیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جمیل بلوچ نے کہا کہ علاقے میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں ،رفاقہ پلاٹ پر قبضہ ہورہا ہے ختم کرائیں تو کاغذات لے آتے ہیں،انہیں مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے،جبکہ پولیس اور رینجرز بھی تعاون نہیں کرتے،مجھے کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار بلال منظر،عاطف امریکن اور عمرانآگاہی نامی لوگ ہوں گے،سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ سندھ حکومت کا حال ہے ،کراچی عمارتوں کا جنگل بن گیا ،قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کو کوئی تیار نہیں اور پھر کہتے ہیں چیف جسٹس ہمارے پیچھے پڑگئے ہیں،عدالت نے ڈائریکٹر کے ڈی اے جمیل بلوچ کو سیکیورٹی فراہم کرنے اور گلستان جوہر اسکیم 36 میں ذمینوں کے انتقال سے متعلق ریکارڈ کا سراغ لگا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ،کیس کی مزید سماعت یکم مارچ کو ہوگی۔