سندھ حکومت کا سرکاری اسکولوں میں 6 ہزاراساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ

صرف سکولوں کا کھلنا کافی نہیں،تعلیمی سرگرمی ہونی چاہیئں،جن اسکولزمیں اساتذہ کی تعداد زیادہ ہے وہاں سے ان اسکولز میں بھیجا جائے جہاں کمی ہے،سکولوں کے اچانک دورے کروں گا،دیرسے کام کرنے سے مسائل ہیں تو فجرپڑھ کرکام شروع کرسکتا ہوں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کااجلاس سے خطاب

بدھ 8 فروری 2017 23:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)سندھ حکومت نے صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں میں استاذہ کی تقرریوں اور تبادلے پر پابندی اور 6 ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ کیا ۔ کراچی میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت محکمہ تعلیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکریٹری ایجوکیشن نے وزیر اعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 5 ہزار384 اسکولز بند ہیں جن میں سے 4 ہزار 123 کھولنے کے قابل ہیں اور وزیراعلی کی ہدایات اور مدد سے گزشتہ 2 ماہ میں ایک ہزار 261 اسکولز کھولے گئے ہیں جب کہ محکمہ تعلیم میں 26 ہزار اسامیاں خالی ہیں۔

اجلاس کے دوران وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صرف اسکولوں کا کھلنا کافی نہیں بلکہ وہاں پر تعلیمی سرگرمی بھی زوروشور سے ہونی چاہیئں۔

(جاری ہے)

وزیراعلی نے اساتذہ کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر پابندی لگا تے ہوئے کہا کہ جن اسکولزمیں اساتذہ کی تعداد زیادہ ہے وہاں سے اساتذہ کو ان اسکولز میں بیجھا جائے جہاں کمی ہے۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں اب اسکولوں کے اچانک دورے کروں گا اوردیرسے کام کرنے سے مسائل ہیں تو فجرپڑھ کرکام شروع کرسکتا ہوں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے نئے اساتذہ بھرتی کرنے کی منظوری دیتے ہوئے مارچ 2017 تک 2000 ہزار بند اسکولز کھولنے کا ہدف دے دیا، محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی میرٹ پر ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے سندھ کریکولم اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ نصاب کو جدید اورموجودہ تقاضوں کیمطابق بنانا ہوگا۔