عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلا ف الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں کیسز ہیں ، دونوں رہنما غیر ملکی فنڈنگ کیس اور نااہلی کے ریفرنسزسے بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں ، ان کو بھاگنے نہیں دینگے ، پی ٹی آئی کے وکیل نے الیکشن کمیشن میں جواب دینے کی بجائے حکم امتناعی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی ہے ،عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کیس میں منی ٹریل کیوں نہیں دے رہے ،احتساب کے نام پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے والوں کے اپنے نام کرپشن کیسز میں آئے تو خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کو بے اختیار کر دیا گیا،15,13اور21 فروری پی ٹی آئی کے احتساب سے بھاگنے کی تاریخیں ہیں ،وزیراعظم فیتے کاٹ کر ملکی ترقی کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور، ایک صوبے کاناکام حکمران اپنے صوبے کو ترقی دینے کی بجائے ہم پر تنقید کر رہاہے ،تحریک انصاف کی منفی سیاست سے مسلم لیگ (ن) کو فائدہ ہو رہا ہے ،

مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں ڈاکٹر فضل چوہدری اور دانیال عزیز کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 9 فروری 2017 22:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 فروری2017ء)مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر فضل چوہدری اور رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلا ف الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں کیسز ہیں ،عمران خان اور جہانگیر ترین غیر ملکی فنڈنگ کیس اور نااہلی کے ریفرنسزسے بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں ، پی ٹی آئی کے وکیل کی طرف سے الیکشن کمیشن میں جواب دینے کی بجائے کیس میں سٹے آرڈر کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی گئی ،عمران خان اور جہانگیر ترین کو بھاگنے نہیں دیں گے انہیں تلاشی دینا پڑے گی ،عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کیس میں منی ٹریل کیوں نہیں دے رہے ،احتساب کے نام پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے والوں کے اپنے نام کرپشن کیسز میں آئے تو خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کو بے اختیار کر دیا گیا،15,13اور21 فروری پی ٹی آئی کے احتساب سے بھاگنے کی تاریخیں ہیں ،وزیراعظم فیتے کاٹ کر ملکی ترقی کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں ، ایک صوبے کے ناکام حکمران اپنے صوبے کو ترقی دینے کی بجائے ہم پر تنقید کر رہے ہیں ،تحریک انصاف کی منفی سیاست سے مسلم لیگ (ن) کو فائدہ ہو رہا ہے ،2018کے انتخابات جیتنے کیلئے ہمیں زیادہ محنت نہیں کرنا پڑے گی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اس وقت قومی اور بین الاقوامی ادارے پاکستان کی معیشت میں بہتری اور استحکام کا اعتراف کر رہے ہیں ، وزیراعظم نوازشریف ملک و قوم کی خدمت کرتے ہوئے روز نئے نئے منصوبے لگا رہے ہیں تاہم مخالفین کہتے ہیں کہ فیتے کاٹے جا رہے ہیں ،وزیراعظم نوازشریف فیتے کاٹ کر ملک کی ترقی کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو کاٹ رہے ہیں ،پاکستان کی معیشت میں بہتری سے صرف وزیراعظم نہیں پورے ملک وقوم کو خوشی ہے ، آج ملک ترقی کر کررہا ہے ، نئی نئی صنعتیں لگ رہی ہیں ، مہنگائی کنٹرول میں ہے ، دہشت گردی کا خاتمہ ہو رہا ہے تو ایک صوبے کے ناکام حکمران اپنے صوبے کو ترقی دینے کی بجائے تنقید کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کا ویژن پاکستان کو ترقی دینا ہے ،2013کے مقابلے میں 2017کا پاکستان بہت بہتر ہے ،2018کا پاکستان اس سے بھی بہتر ہو گا ،2018میں ملکی ترقی کے منصوبے مکمل ہونے کے بعد وہ پاکستان ہوگا جس کا مسلم لیگ (ن) نے 2018کے الیکشن میں قوم سے وعدہ کیا تھا ،پاکستان 2018تک ایشین ٹائیگر بن چکا ہوگا ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ تحریک انصاف جس مسخرے پن کا مظاہرہ کرتی ہے امید ہے ان کا یہ طرز سیاست 2018کے الیکشن تک چلے گا ،ہمیں خوشی اور اطمینان ہے کہ ان کی سیاست کی وجہ سے ہمیں 2018کے الیکشن میں زیادہ محنت نہیں کرنے پڑے گی ،پاکستانی قوم گالم گلوچ اور بدتہذیبی کی سیاست کو مسترد کرتی ہے اور وزیراعظم کے امن وترقی کی سیاست کو پسند کرتی ہے ،وزیراعظم نوازشریف کے آج لگائے گئے ترقی کے منصوبوں کی بدولت پاکستان کا آنے والا کل روشن ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ایجوکیشن پروگرام بارے دو تین میں تفصیلی پریس کانفرنس کر کے آگاہ کروں گا ، فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ کس نے تہذیبی سیاست کی ہے اور کس نے سیاست سے وضع داری کا خاتمہ کیا ہے ۔رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن ،لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں مختلف سیاسی کیسز چل رہے ہیں ،سپریم کورٹ کے ایک جج کی بیماری کی وجہ سے چند مفاد پرست اینکرز یہ بات پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کچھ ہونے والا ہے اور سماعت میں تاخیر کے پیچھے بھی مسلم لیگ (ن) کا ہاتھ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیرترین کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر ہے ۔سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انور ظہیر جمالی نے جب پانامہ کیس کی سماعت کیلئے بینچ بنایا تھا تو کہا تھا کہ اس سے متعلقہ تمام کیسز یکجا کر کے سنیں گے ،اب ہمارے وکیل کی طرف سے یکجا کرنے کی درخواست کی گئی ہے ،عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف کیس میں ثبوت اور شواہد موجود ہیں ان کے اپنے اعترافی بیان بھی ریکارڈ پر ہیں ، یہ صرف اخباری تراشے نہیں ہیں تاہم تحریک انصاف نے اس کیس کی سماعت رکوائی ،ہمارے وکیل اکرم شیخ نے درخواست دی ہے کہ اس کیس کی سماعت شروع ہو اور اس کیس کو بھی وہی بینچ سنے تاکہ قوم کے سامنے سچ آسکے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے خلاف ان کے بانی رہنما اکبر ایس بابرکا کیس رہا ہے ،کمیشن نے تحریک انصاف سے غیر ملکی فنڈنگ ، اثاثوں بارے جواب مانگا تاہم تحریک انصاف اس کا جواب دینے کی بجائے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے سٹے آرڈر لینا چاہتے ہیں جو کل تک ہم پر بھاگنے کے الزام لگاتے تھے آج خود بھاگ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قوم 13فروری کو ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت دیکھے اور سمجھے کہ کون سٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہا ہے ، ہم نے پانامہ کیس میں سٹے نہیں لیا ، سپیکر ایاز صادق نے بھی اپنے کیس میں سٹے لینے کی بجائے عوامی عدالت جانا پسند کیا تاہم اب سپیکر کے ذریعے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف جو ریفرنس الیکشن کمیشن میں گئے ہیں اس میں تحریک انصاف کا وکیل بھاگ رہا ہے ،پہلے نعرے لگاتے تھے کہ ہم تلاشی دینے کیلئے تیار ہیں اب کیوں ڈرے ہوئے ہیں اپنی بات پر قائم رہ کر تلاشی دیں ، عمران خان نے وزیراعظم ،الیکشن کمیشن ، ایف بی آر اور کئی قومی اداروں سے متعلق تضحیک آمیز گفتگو کی ، اب عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کہہ رہے ہیں کہ عدالت کو کیس سننے کا اختیار نہیں ، نعیم بخاری نے کمیشن میں کیس کی سماعت کیلئے مہلت مانگی اب 15تاریخ کو سماعت ہونا تھی تو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کر دی ۔

دانیال عزیز نے کہا کہ 13,15اور21فروری عمران خان اور تحریک انصاف کے بھاگنے کی تاریخیں ہیں ، عمران خان اور جہانگیرترین اپنے کیسز میں کہتے ہیں کہ یہ کیس چند سال پرانے ہیں اس سے پچھلا ریکارڈ نہیں دے سکتے جبکہ پانامہ کیس میں پچاس سال کا ریکارڈ دینے کا کہتے ہیں ،یہ ان کا تضاد ہے ، 35پنکچرز اور گھوڑے والی کہانی دہرائی جا رہی ہے ،عمران خان کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے وہ اب احتساب سے جان چھڑانا چاہتے ہیں ، ہمارا پہلے دن سے یہی موقف تھا کہ احتساب کیلئے تیار ہیں ، ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں لیکن اب عمران خان صاحب کیوں بھاگ رہے ہیں ، قوم دیکھے کہ منی ٹریل کون نہیں دے رہا ،عمران خان اور جہانگیر ترین کو بھاگنے نہیں دیں گے مسلم لیگ (ن) عوام کی ترقی کے منصوبے لگا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ بنی گالہ کی زمین کے پیسے لندن میں جمائمہ کو دے دیئے تھے اس کی منی ٹریل کیوں نہیں دیتے ، جمائمہ ملک نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ فلیٹ عمران خان کے ہیں ،عمران خان نے جو گڑھا دوسروں کیلئے کھودنے کی کوشش کی اب وہ ان کے سامنے ہے ،عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے انہیں جواب دینا پڑے گا ۔دانیال عزیز نے کہا کہ اپوزیشن کی جائز تنقید کو خوش آمدید کہتے ہیں تاہم تحریک انصاف کا یہ طریقہ واردات ہے پی ٹی آئی احتساب کے نام پر پوائنٹ سکورنگ کرتی ہے اگر احتساب کیلئے سنجیدہ ہوتے تو کے پی کے احتساب کمیشن کا بیڑہ غرق نہ کرتے ، اڑھائی سال بعد اگر احتساب کا ایک ادارہ قائم کر ہی لیا تو اگلے ڈیڑھ سال اس کا ڈی جی ہی نہیں لگایا گیا ، احتساب کمیشن جب ان کے کرپٹ لوگوں کو پکڑنے لگا اور جہانگیر ترین کا نام آیا تو قوانین بناکر احتساب کمیشن کو بے اختیار کر دیا گیا ۔

لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے 35پنکچرز کے الزام سے متعلق کیس میں درجنوں دفعہ نوٹس جاری ہوا لیکن انہوں نے جواب کیوں نہیں دیا ۔(ار)