چین کی ایک اور شاندار فتح ،’’مشترکہ تقدیر والی بنی نوع انسان برادری‘‘نظریہ اقوام متحدہ کی قرارداد میں شامل کر لیا گیا

ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے ،یہ اقدام چینی نظریے کے عالمی اعتراف کاآئینہ دار ہے،سفارتی اہلکار چین نے 2012کے اوآخر میںپہلی مرتبہ ’’مشترکہ تقدیر والی بنی نوع انسان برادری‘‘کا نظریہ پیش کیا تھا قرارداد میں بیلٹ و روڈ بارے چینی منصوبے پر عمل کیلئے مزید عالمی کوششوں کا بھی خیرمقدم کیا گیاہے

ہفتہ 11 فروری 2017 18:54

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 فروری2017ء)چین کے ’’مشترکہ تقدیر والی انسانی برادری ‘‘ قائم کرنے کا نظریے کوگذشتہ روز پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کی ایک قرارداد میں شامل کیا گیا ہے جو کہ اس نظریے کے عالمی اعتراف کا آئینہ دار ہے۔یہ بات سفارتکاروں نے چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی شہنوا کو بتائی ہے۔سماجی ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کے 55ویں کمیشن (سی ایس او سی ڈی)نے اتفاق رائے سے ایک قرارداد منظور کی ہے،جس میں ’’مشترکہ تقدیر والی انسانی برادری‘‘ قائم کرنے کے جذبے کو اختیار کرکے افریقہ اقتصادی و سماجی ترقی کی زیادہ حمایت کرنے پر زور دیا گیا ہے،2012کے اوآخر میں چین کی طرف سے اس نظریے کی پہلی مرتبہ تجویز کیے جانے کے بعد سے یہ عالمی طرز حکمرانی کو چینی انداز فکر کی شکل دینے کیلئے زیرغور ہے،جس سے ہر ایک کی ترقی کی حمایت کیلئے تجاویز اور اقدامات کو جلاملی ہے۔

(جاری ہے)

سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد میں اس اہم نظریے کو شامل کیا گیاہے،یہ حقیقت چینی نظریے کی اقوام متحدہ کے ارکان کی طرف سے عالمی اعتراف کا مظہر ہے اور عالمی طرز حکمرانی کیلئے چین کی زبردست خدمات کا آئینہ دار ہے،’’افریقی ترقی کیلئے نئی پارٹنر شپ کی سماجی جہتیں ‘‘ کے عنوان سے اس قرارداد میں افریقہ میں علاقائی اقتصادی تعاون کے عمل کیلئے مزید فروغ کیلئے تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کیاہے۔

اقوام متحدہ کے کمیشن نے اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل جو پائیدار ترقی۔اقتصادی،سماجی اور ماحولیاتی کی تینوں جہتوں کے فروغ کیلئے اقوام متحدہ کے نظام کے وست میں ہے،چین دوسرے ارکان کے ساتھ یہ قرارداد منظور کی ہے۔سی ایس او سی ڈی کی قرارداد میں شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ اور 21ویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کے تحت تجارتی و بنیادی ڈھانچہ جاتی نیٹ ورک چین کے بیلٹ و روڈ منصوبے پر عمل کرنے کیلئے مزید عالمی کوششوں کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔یہ نیٹ ورک ایشیاء،یورپ اور افریقہ کو آپس میں ملاتا ہے اور قریباً4.4بلین آبادی والے 60سے زائد ممالک اور علاقوں سے گزرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :