افغان صوبہ ہلمند میں خودکش کار بم دھماکہ، 3فوجیوں سمیت 11افراد ہلاک ، 20 زخمی

سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں8طالبان رہنمائوں سمیت 60 جنگجو ہلاک لشکر گاہ شہر میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کارکابل بینک کی برانچ کے قریب افغان آرمی کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لی جہاں افغان فوجی تنخواہیں وصول کرنے کیلئے جمع تھے،ترجمان صوبائی گورنر عمر زاک

ہفتہ 11 فروری 2017 18:29

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 فروری2017ء)افغان صوبہ ہلمند کے شہر لشکر گاہ میں خودکش کار بم دھماکے میں3فوجیوں سمیت 11افراد ہلاک اور 20دیگر زخمی ہوگئے ۔افغان میڈیا کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زاک نے بتایا ہے کہ جنوبی صوبہ ہلمند کے شہر لشکر گاہ میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کارکابل بینک کی برانچ کے قریب افغان آرمی کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لی جہاں افغان فوجی تنخواہیں وصول کرنے کیلئیجمع تھے ۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں3فوجی بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے میں 16شہری اور 4فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔دھماکے کے فوری بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری اور ایمبولینس گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں ۔زخمیوں اور لاشوں کو قریبی ہسپتالوںمیں منتقل کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

زخمیوں میں 2خواتین اور 3بچے بھی شامل ہیں۔ ہلمند کی صوبائی کونسل کے سربراہ محمد کریم اتل کے مطابق حملے کا نشانہ افغان فوج کی گاڑیاں تھیں۔

د ھماکہ اس وقت ہوا جب فوجی بینک سے تنخواہیں وصول کرنے کے لیے جمع تھے ۔فوری طور پر کسی بھی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم طالبان نے ہلمند کے بڑے علاقے پر قبضہ کررکھا ہے ۔افغان سیکورٹی فورسز کی تربیت کیلئے سینکڑوں بین الاقومی فوجی ہلند میں تعینات ہیں۔رواں ہفتے ایک امریکی فوجی لڑائی کے دوران زخمی ہوگیا تھا۔دوسری جانب جنوبی صوبہ ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں8طالبان رہنمائوں سمیت 60 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ 60طالبان عسکریت پسندوں کو ضلع سنگین میں ہلاک کردیا گیا جو بڑے حملے کی تیاری کررہے تھے ۔صوبائی گورنر ،نائب صوبائی انٹیلی جنس چیف اور افغان آرمی کے کمانڈر215کور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تازہ ترین معلومات فراہم کی ہیں۔حکام کاکہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے سنگین پر دو ہفتے قبل ایک بڑے حملے میں پسپا ہونے کے بعد دیگر صوبوں اور اضلاع سے سینکڑوں جنگجوئو ں کو طلب کیا تھا۔

حکا م کا مزید کہنا تھاکہ طالبان باغی سیکورٹی فورسز کی نگرانی میں تھے 60عسکریت پسند سنگین میں فضائی کاروائی کے دوران مارے گے ۔آپریشن کے دوران مارے جانے والے طالبان کمانڈروں کی شناخت عمران ،حاجی زالمائی ،شاکر ،حسین ،متاسم،ملا فاروق،جاوید ،شریف کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دیگر کئی کی شناخت نہیں ہوسکی جن کی لاشیں علاقے میں پڑی ہیں۔دوسری جانب افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبہ ہلمند میں امریکی حملے میں افغان شہریوں کی مبینہ ہلاکتوںکے دعوے کا جائزہ لیا جائے گا،شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات کی سنگینی کا احساس ہے اس ضمن میں تحقیقات کی جائیں گی صوبہ ہلمند میں قبائلی عمائدین نے دعوی کیا ہے کہ گزشتہ رات سنگین نامی ضلع میں ہونے والے امریکی فضائی حملوں میں کم سے کم 19افراد ہلاک جبکہ دیگر20 زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان فوج کی حمایت اور دفاع میں گزشتہ رات افغان ضلع سنگین میں فضائی حملے کیے گئے تھے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات کی سنگینی کا احساس ہے اور اس ضمن میں تحقیقات کی جائیں گی۔ادھر افغانستان میں تعینات امریکی اور بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر نے روس پر طالبان کی مدد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ نیٹو افواج کو افغانستان میں مزید ہزاروں فوجیوں کی ضرورت ہے۔