جرمنی کے سابق وزیرخارجہ فرینک والٹر سٹینمےئر نئے رسمی سربراہ مملکت منتخب ہونے کیلئے تیار

پیر 13 فروری 2017 10:19

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13فروری۔2017ء)ٹرمپ مخالف سمجھے جانے والے جرمنی کے سابق وزیرخارجہ بائیں بازو نظریات کے حامل فرینک والٹر سٹینمےئراتوار کونئے رسمی سربراہ مملکت منتخب ہونے کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔61سالہ سٹینمےئر جنہیں مسلسل جرمنی کے فضول ترین سیاستدان قرار دیا جارہا ہے،یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت کی ملک سے باہر نمائندگی کریں گے اور ملک کیلئے اخلاقی ثالث کا کردار ادا کریں گے۔

سوشل ڈیموکریٹس(ایس پی ڈی) سے تعلق رکھنے کی بنیاد پر ان کی تعیناتی کی جماعت کی اہمیت میں ایک ایسے وقت میں اضافہ کرتی ہے جب اس کے امیدوار یورپی یونین کے سابق صدر مارٹن شلز ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں چانسلر انجیلا مرکل کو چیلنج کرنے کیلئے تیار ہو رہے ہیں۔توقع کی جارہی ہے کہ سٹینمےئر رائے دہندگان کی ایک بڑی اکثریت کی حمایت حاصل کرلیں گے کیونکہ مرکل کی کنزرویٹو پارٹی نے مضبوط امیدوار نہ ملنے کے بعد ان کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے،وہ موجودہ سربراہ مملکت 77سالہ جوآچم گاؤگ کی جگہ سنبھالیں گے جو کہ سابقہ کمیونسٹ مشرقی جرمنی کے پادری ہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن برلن کے شیشوں سے بنی عمارت ریجسٹیگ میں ہوں گے جہاں1260ارکان پر مشتمل مضبوط خصوصی وفاقی اسمبلی ووٹ ڈالے گی جو کہ ملک کی 16ریاستوں سے بھیجے گئے قومی اراکین پارلیمنٹ اور ڈپٹیز پر مشتمل ہے

متعلقہ عنوان :