الیکشن کمیشن ، 1کروڑ21لاکھ سے زائد خواتین بطور ووٹر رجسٹرڈ نہ ہوسکیں ، منصوبے کاغذوں تک محدود

پیر 13 فروری 2017 10:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13فروری۔2017ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک کروڑ21لاکھ سے زائد خواتین ووٹر ز کو رجسٹرڈ نہ کرسکاسیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو خواتین ووٹرز کے اندراج کے حوالے سے خطوط لکھنے اور2018ء کے الیکشن پلان میں خواتین ووٹرز کو زیادہ شریک کرنے کے منصوبے ابھی تک کاغذوں تک ہی محدود ہیں،الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق قومی دوڑ لسٹ میں خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں کے مقابلے میں ایک کروڑ21لاکھ سے زائد کی کمی ہے جبکہ ملکی آبادی میں خواتین کا تناسب51فیصد ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹرز رجسٹریشن کیلئے چلائی جانے والی حالیہ مہم کے بعد نظرثانی شدہ ووٹرلسٹوں کے مطابق ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹر کی کل تعداد9 کروڑ 70لاکھ16ہزار 232ہے جس میں خواتین ووٹرز کی تعداد4کروڑ24لاکھ22ہزار جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد5کروڑ45لاکھ93ہزار ہے جس کے مطابق خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں کے مقابلے میں مجموعی طور پر1کروڑ21لاکھ51ہزار کم خواتین بطور ووٹرز انتخابی فہرستوں میں درج نہیں ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن سے جاری ہونے والی دستاویزات کے مطابق خواتین ووٹرز کے اندراج میں سب سے زیادہ کمی بلوچستان میں ہے،جہاں پر کل رجسٹرڈ ووٹ36لاکھ95ہزار621 ہیں جس میں مردوں کی تعداد 21لاکھ32ہزار647 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد15لاکھ62ہزار974 ہے اور مردوں کے مقابلے میں خواتین ووٹرز کے اندراج میں16فیصد کا فرق ہے اس طرح خیبرپختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 1کروڑ40لاکھ 15ہزار689ہے جس میں مرد ووٹرز80لاکھ6654 جبکہ خواتین ووٹرز60لاکھ9035 ہیں اور خواتین ووٹرز کی کمی کا تناسب14فیصد ہے سندھ میں خواتین ووٹرز کی کمی کا تناسب13فیصد ہے جہاں پر2کروڑ6لاکھ 45ہزار سے زائد بطور ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جس میں مرد ووٹرز1کروڑ14لاکھ45ہزار اور خواتین ووٹرز92لاکھ سے زائد ہے،پنجاب میں ووٹرز کی مجموعی تعداد تینوں صوبوں بشمول فاٹا سے زیادہ ہے جہاں پر5کروڑ58لاکھ22ہزار سے زائد مرد خواتین بطور ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جس میں مرد ووٹرز3کروڑ 13لاکھ اور خواتین ووٹرز2کروڑ45لاکھ19ہزار سے زائد ہے کہ وہاں پر کمی کا تناسب12فیصد ہے ،فاٹا میں مجموعی طور پر6لاکھ93ہزار سے زائد مردوخواتین بطور ووٹرز رجسٹرڈ میں جس میں مردوخواتین کی تعداد 37لاکھ73ہزار اور خواتین ووٹرز کی تعداد3لاکھ20ہزار سے زائد ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خواتین ووٹرز کی شدید کمی کا انکشاف ہونے کے باوجود تاحال ابھی تک ہنگامی بنیادوں پر خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن کیلئے اقدامات نہیں کئے ہیں،الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری فدا محمد کے مطابق الیکشن کمیشن خواتین ووٹرز کے اندراج اور انہیں انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شرکت کے مواقع فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو خطوط ارسال کئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خواتین کے بطور ووٹرز اندراج کیلئے ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان عوام میں بطور ووٹرز اندراج کیلئے شعور اجاگر کرنے کے بارے میں ہر سال7دسمبر کا دن بطور ووٹرز ڈے مناتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ سے منظور ہونے والے انتخابی اصلاحات کے مسودے کے مطابق نادرہ سے قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے والے ہر شہری کا ڈیٹا الیکشن کمیشن کو بھی بھجوایا جائے گا جہاں پر اسے بطور ووٹر رجسٹرڈ کیا جائے گا