اسرائیلی قانون سازکمیٹی نے مسجد سے اذان دینے پر پابندی کے متنازع بل کی توثیق کر دی

صیہونی ریاست کے سرابراہ مملکت کی اس بل کی شدید مخالفت

پیر 13 فروری 2017 21:25

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 فروری2017ء)اسرائیلی قانون سازکمیٹی نے مسجد سے اذان دینے پر پابندی کے متنازع بل کی توثیق کر دی ہے جبکہ صیہونی ریاست کے سرابراہ مملکت نے اس بل کی شدید مخالفت کی ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی میڈیاکے مطابق اسرائیل کی وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزراء کی قانون ساز کمیٹی نے اس بل کی توثیق کر دی ہے جس میں مسلمانوں پر مساجد کے اسپیکر سے اذان دینے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تاہم اسرائیلی حکام کی جانب سے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ کتنے وزار نے اس بل کی مخالفت اور کتنے نے حمایت کی۔

اسرائیلی حکام نے مساجد کے اسپیکر سے آنے والی اذان کی آواز کو صوتی آلودگی کا نام دے کر بل کو ’’موذن لا‘‘ کا نام دیا ہے۔اسرائیلی وزراء کی قانون ساز کمیٹی کی جانب سے بل کی توثیق کے بعد اب بل کو منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور اگر یہ بل پارلیمنٹ سے بھی منطور ہو جاتا ہے تو پھر مساجد میں اسپیکر پر اذان دینے کی اجازت نہیں ہو گی۔