پشاور، مہمندایجنسی، پولیٹیکل انتظامیہ کے دفتر پر خودکش بمباروں کاحملہ،جوابی فائرنگ سے ایک ہلاک ،دوسرے نے خودکواڑادیا

دھماکے سے تین لیویزاہلکار،ایک سکول ٹیچرز اور 2 عام شہری شہید،فورسزکی پہاڑیوں پر کارروائی ، پانچ عسکریت پسندہلاک لوئر مہمند موصل کور میں سرچ آپریشن کے دوران خود کش حملہ آور نے نرغے میں آکر خود کو اڑا دیا ،سیکیورٹی اہلکار شہید

بدھ 15 فروری 2017 23:36

مہمندایجنسی۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات فروری ء)مہمند ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے دفترکے مین گیٹ پر دو خود کش حملہ آوروں نے ڈیوٹی پر مامور لیوی اہلکارورں کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر اندر داخل ہوئے تو لیویز فورس نے بھر پور مزاحمت کرتے ہوئے ایک حملہ کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

دوسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا دیاجسکے نتیجے میں تین لیویز اہلکار ، ایک سکول ٹیچر اور ایک عام شہری شہیدہوگیاجبکہ دو بچوں سمیت تین لیوی اہلکار زخمی ہوئے۔ واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن ،کیا اورغلنئی کے جنوبی پہاڑیوں شیخ بانڈہ میں فائرنگ کے تبادلے میں پانچ عسکریت پسند ہلاک کرکے اسلحہ و گولہ بارود برآمدکرلئے ادھر لوئر مہمند موصل کور میں سرچ آپریشن کے دوران خود کش حملہ اور نے نرغے میں آکر خود کو اڑا دیاجسکے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہیدہوگیا دونوں واقعات کے بعدغلنئی سمیت ایجنسی کے دیگر بازاروں میں عارضی کرفیو نافذکردیاگیاہے سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کے روز صبح 9:15 بجے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے مین گیٹ پر دو خود کش حملہ آوروں نے اچانک حملہ کر کے ڈیوٹی پر مامور لیویز فورس کے اہلکاروں پر خود کار ہتھیاروں سے فائر کھول دیااور گیٹ سے اندر داخل ہو نے کی کوشش کی اس دوران لیویز اہلکاروں نے بھر پور مزاحمت کرتے ہوئے جو ابی فائر نگ کرکے خود کش حملہ آوروں کو پولیٹیکل انتظامیہ اور محکمہ جات کے دفاتر میں داخل ہونے سے روکے رکھا۔

(جاری ہے)

اور فائرنگ سے ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرے نے اس دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔خود کش حملے میں تین لیویز فورس اہلکار تاج عالم خان، زرسید، یاسر خان اور غلنئی ہائیر سیکنڈری سکول ٹیچر پذیر گل سکنہ بہلولی محمد گل کلے اور ایک عام شہری طاہر خان ولد زمیندارخان سکنہ کوز گندائو شہید ہوگئے۔ جبکہ دو بچوںحارث مسیح اور مون مسیح ولد آصف مسیح سکنہ سول کالونی غلنئی سمیت تین لیویز اہلکار شاہ روم خان، شیراز خان اور حیات خان شدید زخمی ہوگئے۔

جنہیں طبی امداد کی عرض سے ہسپتال منتقل کر دئے گئے ہیں۔ واقعہ کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور خود کش حملہ آوروں کے جیکٹس اور بارودی مواد ناکارہ بنا دیا ۔ عینی شاہدین کے مطابق خود کش حملہ آوروں نے مین گیٹ پر پہنچ کر اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی اور ہینڈ گرنیڈ پھینکے ۔

اور پھر کا شدید تبادلہ ہوا جس کے بعد خودکش دھماکہ ہوا۔ اس کے بعدہیڈ کوارٹر غلنئی پولیٹیکل انتظامیہ کمپائونڈ ، سول کالونی اور مضافاتی علاقوں بابی خیل کنڈائومیں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ غلنئی کے جنوبی پہاڑوں شیخ بانڈہ میں مزید دہشت گردوں کی اطلاعات پرسیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔سیکیورٹی فورسز ذرائع کے مطابق وہاں پر موجود عسکریت پسندوں اور فورسز کے جوانوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔

جس کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک کردئیے گئے۔ اور ان سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کردیا۔دریں اثناء لوئر مہمند میں مہمند ایجنسی اور ضلع پشاور کے سنگم پر واقع موصل کور میں پولیٹیکل انتظامیہ ، سیکیورٹی فورسز اور پولیس کا سرچ آپریشن جاری تھا کہ اس دورن ایک خود کش حملہ آور گھیرے میں آگیا جس نے فورسز پر فائرنگ کی اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

جس کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا۔ واقعہ کے فوری بعد پوری ایجنسی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور غلنئی بازار سمیت دیگر اہم بازاروں میںعارضی طور پر کرفیو نافذکردیا اور روڈ کو تقریبا پانچ گھنٹے تک بند رکھا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں سرچ آپر یشن شروع کردیاہے۔جو تاحال جاری ہے۔علاوہ ازیں مہمند ایجنسی واقعات کے بعد سیکیورٹی اور انتظامی اعلیٰ حکام نے دورہ کرکے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔

اور سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیکر ضرورہ ہدایات دی۔یاد رہے کہ تینوں واقعات میںہلاک دہشت گردوں کی لاشیں قبضے میں لینے کے بعد ہسپتال لائے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں دھماکے کے نتیجے میں2افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ہیں‘ مقامی حکام کا کہنا ہے ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 5 میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے قریب ہوا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک موٹر سائیکل سوار نے ایک سول ججزکو لیجانے والی سرکاری وین کے قریب پہنچا تو دھماکہ ہوگیا جس نے گرد ونواح کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے-دھماکے بعد جائے وقوع پر انسانی اعضاءبکھرے پڑے ہیں -گاڑی میں 18فراد کے بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے-ایس ایس پی آپریشنزپشاور نے دھماکے میں 2افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے دھماکے کی اطلاعات ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوع کی جانب روانہ ہوگئیں۔

فی الوقت دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ دوسری جانب اس حوالے سے بھی رپورٹس سامنے آرہی ہیں کہ دھماکا ایک موٹرسائیکل میں ہوا۔حیات آباد فیز 5 پشاور کے پوش علاقوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں کافی سرکاری اور نجی اداروں کے دفاتر بھی موجود ہیں۔حیات آباد کے جس علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ خیبرایجنسی سے تقریبا ایک کلومیٹرکے فاصلے پر واقع ہے اور علاقے میں نیب ‘پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی‘ پاسپورٹ آفس سمیت اہم سرکاری دفاترموجود ہیں -اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی آج اس علاقے میں موجود ایک ہسپتال کی تقریب میں شرکت کرنا تھی-حیات آباد فیز5کا یہ علاقہ پشاور کا حساس ترین تصور کیا جاتا ہے اور عموما یہاں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات رہتے ہیں-پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل سوار خودکش حملہ آور نے سرکاری گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے گاڑی کے ڈرائیورسمیت2افراد ہلاک اور دو خواتین سمیت20افراد اس خود کش حملے میں زخمی ہوئے ہیں-