وزیراعلی سندھ اور کورکمانڈر کراچی کی ملاقات

حالیہ دہشتگردی کی لہر کی روشنی میں صوبے کی مجموعی امن وامان کی صورت حال پر تبادلہ خیال

جمعہ 24 فروری 2017 21:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ فروری ء) وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ اور کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا نے وزیراعلیٰ ہائوس میں ہو نے والی ملاقات میں ملک میں جاری حالیہ دہشتگردی کی لہر کی روشنی میں صوبے کی مجموعی امن وامان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوںنے صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال ، ٹارگٹڈ آپریشن اور ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن کا جائزہ اور تبادلہ خیال کیا ۔

انہوںنے صوبے کے دیگر علاقوں اور کراچی شہر میں دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروںکے خلاف آپریشن کی تفصیلات بھی شیئر کیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ اپیکس کمیٹی کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں اے ٹی سی کورٹ سنیٹرل جیل منتقل کی جارہی ہیں جس کے لئے انہوںنے چیف سیکریٹری کو احکامات جاری کر دئیے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ اے ٹی سی کورٹس کی منتقلی سے 1500پولیس اہلکار جو کہ زیر حراست دہشتگردوں کو سینٹرل جیل سے کلفٹن میں سماعت کے لئے لانے پرمامور کئے جاتے تھے انہیں اس کام سے ہٹا کر دیگر امور کے لئے مامور کیا جاسکے گا کیونکہ مقدمات کی سماعت اب جیل کی عمارت میں ہوگی ۔

انہوںنے لعل شہباز قلندر کے مزار پر ہونے والے دھماکہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس واقع کی اب تک کی ہونی والی تحقیقات اور پیش رفت بھی شیئر کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ اس کیس پر پولیس ، رینجرز اور سیکریٹ ایجنسیاں مشترکہ طور پر کام کر رہی ہیں اور امجھے امید ہے کہ یہ کیس جلد حل کر لیا جائے گا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے سیہون دھماکہ کے فوراً بعد دکور کمانڈر کی جانب سے کئے گئے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوںنے آرم فورسز ، پاکستان نیوی اور ایئر فورس کے فوری سپورٹ اور تعاون پر بھی شکریہ ادا کیا ۔وزیراعلیٰ سندھ اور کورکمانڈر کراچی نے دہشتگردوں ، ان کے سہولت کاروں اور ڈرگ مافیا جو کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں ان کے خلاف کریک ڈائون کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ ہر ایک بشمول سول سوسائٹی ، مذہبی اسکالر ز اور عام آدمی سب نے سیہون دھماکہ کی مذمت کی اور دہشتگردوں کے خلاف سڑکوں پر آئے ۔ انہوںنے کہاکہ اس اتحاد اور یکجہتی کی اس وقت اشد ضرورت ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم نے اسے حاصل کر لیا ہے اور انشاء اللہ اس کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے ۔#

متعلقہ عنوان :