ڈیفنس میں ہونی والادھماکہ دہشت گردی نہیں تھا، رانا ثناء اللہ

یہ ایک حادثہ تھا، جو گیس لیکج یا سلنڈر پھٹنی کی وجہ سی ہوا،زیادہ لوگوں کی موقف دینی کی باعث خرابی پیدا ہوئی،صوبائی وزیر قانون اس حملی کا منصوبہ اور تمام سہولت کار سامنی آگئی ، قانون نافذ کرنی والی اداروں کی سامنی ہیں لیکن اسی فی الوقت میڈیا کی سامنی نہیں لایا جا سکتا ، پریس کانفرنس

جمعہ 24 فروری 2017 20:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ فروری ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا اللہ خان نی کہا ہی کہ ڈیفنس میں ہونی والادھماکہ دہشت گردی نہیں تھا بلکہ یہ ایک حادثہ تھا، جو گیس لیکج یا سلنڈر پھٹنی کی وجہ سی ہوا،زیادہ لوگوں کی موقف دینی کی باعث خرابی پیدا ہوئی اور اگر مختلف لوگ مختلف بات نہ کرتی تو لوگوں میں کنفیوژن نہ پھیلتی،چیئرنگ کراس پر ہونی والی حملی کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہی ،اس حملی کا منصوبہ اور تمام سہولت کار سامنی آگئی ہیں اور قانون نافذ کرنی والی اداروں کی سامنی ہیں لیکن اسی فی الوقت میڈیا کی سامنی نہیں لایا جا سکتا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نی صوبائی وزیر انسداد دہشتگردی کرنل (ر) محمد ایوب خان ، سیکرٹری داخلہ پنجاب میجر (ر) اعظم سلمان ،آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا ،ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی اور دیگر کی ہمراہ 90شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس کرتی ہوئی کیا ۔

(جاری ہے)

رانا ثنا اللہ نی کہا کہ دھماکی کی نوعیت سی متعلق سب کی الگ الگ رائی تھی اور میں نی تمام افراد سی درخواست کی تھی کہ فرانزک نتائج آنی سی قبل بیان دینی سی گریز کریں۔

دھماکی کی نوعیت کی حوالی سی تصدیق اسی وقت ممکن تھی جب فرانزک ٹیسٹ کی نتائج آتی اور یہ نتائج سامنی آنی میں 6 سی 8 گھنٹی درکار ہوتی ہیں۔اس سوال کی جواب میں کہ فرانزک نتائج سامنی آنی میں اتنا وقت کیوں لگا ، وزیر قانون کا کہنا تھا ابتدائی طور پر زبانی تشخیص کی جاسکتی تھی اور بم ڈسپوزل اسکواڈ، محکمہ انسداد دہشت گردی اور پولیس کی جانب سی مختلف بیانات دیئی گئے، تاہم چونک عمارت دھماکی سی بری طرح متاثر ہوئی تھی اور اسی خطرناک قرار دیا گیا تھا لہٰذافرانزک ٹیم کو اس مقام سی سیمپل جمع کرنی میں تاخیر ہوئی۔

دھماکی کی مقام سی فرانزک ٹیم نی تجزیی کی لیی 6 سیمپل اکھٹی کیی تھی ،جمعہ کی صبح فرانزک لیبارٹری سی رپورٹ موصول ہوئی ہی اور جو نمونی لیی گئی تھی ان میں سی کسی میں بھی بارودی مواد نہیں ملا۔وزیر قانون نی کہا کہ جتنی لوگ بھی زخمی ہوئی یا ہلاک ہوئی ان کی جسموں پر چھروں کی زخم ہونی چاہیی تھی لیکن ان کی جسموں پر وہاں پھٹنی والی مواد کی وجہ سی زخم آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ریسکیو 1122، پولیس، فرانزک ڈپارٹمنٹ اور دیگر اداروں کی جانب سی دھماکی کی حوالی سی دی جانی والی رائی مختلف تھی تاہم اب یہ تصدیق کی جا رہی ہی کہ یہ ایک حادثہ تھا، کوئی دہشت گردی یا بارودی مواد سی ہونی والا دھماکہ نہیں تھا۔وزیر قانون کی مطابق اب تک کی تحقیقات سی جو معلومات حاصل ہوئی ہیں ان کی مطابق وہاں گیس کی لیکج ہوئی اور امکان ہی کہ وہاں گیس سلنڈر موجود تھے۔

حادثی کی رپورٹ درج کرلی گئی ہی ،ناقص سلنڈر مہیا کرنی والوں نی جرم کا ارتکاب کیا ہی اور رپورٹ کی روشنی میں ان کی خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائی گی۔انہوں نی بعض چینلز کی جانب سی اس دھماکی کی نوعیت کی تصدیق کی بغیر اسی دہشت گردی کی کارروائی قرار دینی پر تنقید کرتی ہوئی کہا کہ میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیی ۔میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردی کی خلاف جنگ ہماری قومی جنگ ہے، یہ میڈیا، سیاسی جماعتوں سب کی جنگ ہے، ہم سب نی اسی مل کر لڑنا ہی اور ہر قیمت پر اس جنگ کو جیتنا ہی اور دہشت گردوں کو اپنی منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔

عوام میں پھیلنی والی سراسیمگی کی حوالی سی بات کرتی ہوئی رانا ثناا للہ کا کہنا تھا کہ'خرابی زیادہ لوگوں کی بولنی سی ہوئی اور اگر مختلف لوگ مختلف بات نہ کرتی تو لوگوں میں کنفیوژن نہ پھیلتی۔مستقبل میں اس طرح کی افواہوں اور جعلی خبروں کی تدارک کی لیی صوبائی وزیر قانون نی تجویز دی کہ آئندہ اس طرح کی صورتحال میں ضروری ہی کہ صرف ترجمان ہی بات کری اور اس مقصد کی لیی سب سی مستند اتھارٹی ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز کا آفس ہی اور اس کو یقینی بنایا جائی گا۔

پی ایس ایل II کی فائنل کی لاہور میں انعقاد کی حوالی سی سوالات کا جواب دیتی ہوئی انہوںنی کہا کہ پی ایس ایل کی انعقاد کی حوالی سی دو روز قبل وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا تھا جس میں تمام پہلوں کا جائزہ لیا گیا تھا، اس حوالی سی ایک اور اجلاس جمعرات کی روز منعقد ہونا تھا جو حادثی کی باعث نہ ہوسکا۔دوبارہ یہ اجلاس ہو رہا ہی فیصلی سی سب کو آگاہ کیا جائی گا۔

انہوںنی ایک اور سوال کی جواب میں بتایا کہ لاہور چیئرنگ کراس پر ہونی والی حملی کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہی ،اس حملی کا پورا نیٹ ورک ٹریس ہو گیا ہے،اس میں کوئی مقامی سطح پر کوئی سہولت کار شامل نہیں،گرفتاردہشت گردوں سی حاصل اطلاعات کی روشنی میں ایکشن پلان بنارہی ہیں،دہشت گردوں سی ملنی والی اطلاعات میڈیا سی شیئر نہیں کرسکتے۔وزیر قانون نی کہا کہ سیاسی مخالفین منفی پراپیگنڈہ کررہی ہیں، ملک پر رحم کریں۔ان کی حکمرانی کا خواب ایسی پورا نہیں ہوگا۔اس موقع پر حادثی میں جاں بحق ہونی والوں کی لئی فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔